اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا کو ہمیں ایسی صورتحال میں نہیں دھکیلنا چاہیے جہاں ہمیں مشکل انتخاب کرنے پڑیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی جریدےکو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ بعض اوقات ہمارے لیے بڑی عالمی طاقتوں سے تعلقات میں توازن رکھنا مشکل ہو جاتا ہے، امریکا کو ہمیں ایسی صورتحال میں نہیں دھکیلنا چاہیے جہاں ہمیں مشکل انتخاب کرنے پڑیں اگر تعلقات اچھے نہیں ہیں تو ہم ان کےساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانا چاہیں گے ہم امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعلقات مزید فروغ پائیں۔
پنجاب کی نگران حکومت آج بجٹ پیش کرے گی
انہوں نے کہا کہ بھارت 1.3 بلین سے زیادہ لوگوں کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہےدنیا میں ہر جگہ، دوسری بڑی معیشتوں کو انہیں شراکت داروں کے طور پر رکھنے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن پاکستان ایک بہت بڑی معیشت نہیں ہےبلکہ ایک کمزور معیشت ہے ہمارے پاس صرف ایک جغرافیائی محل وقوع ہے، جو اسٹریٹجک ہے، جو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، میں کہوں گا، تمام اچھی چیزیں نہیں، یہ بعض اوقات کچھ ایسی چیزوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے جو واقعی ہمیں مزید کمزور بنا دیتی ہیں-
خواجہ آصف کا کہنا تھا ہم امریکا سے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ رشتہ پھلے پھولے،امریکا کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتے ہیں جبکہ چین کے ساتھ ہمارے 6 دہائیوں پر مشتمل دیرینہ تعلقات ہیں پاکستانی مفادات کو ٹھیس نہ پہنچانے والی امریکا بھارت شراکت داری سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے ہماری چین، افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ مشترکہ سرحدیں ہیں، ہم ان ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف 22 جون کو پیرس پہنچیں گے
نئی دہلی میں موجودہ حکومت کو "ہندو قوم پرست” قرار دیتے ہوئے آصف نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے علاقائی سیاست کی طرف ہندوستانی نقطہ نظر مکمل طور پر بدل گیا ہے سیکولر نظریہ، جس پر بھارت نے 1947 سے عمل کیا، جب سے برصغیر تقسیم ہوا اور ہم آزاد ہوئے، مودی کی سیاست کی وجہ سے اسے ترک کر دیا گیا۔”
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا نہ کہا جائے، واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی میں پاکستان کسی ایک فریق کو چُننے کی خواہش نہیں رکھتا امریکا چین تنازع کے اثرات کے بارے میں پاکستان فکرمند ہے، دنیا کو دو بلاکوں میں تقسیم کرنے کے تصور سے ہمیں خطرہ ہے، دنیا کو مزید تقسیم کرنے والی کوئی بھی چیز قابل تشویش ہے۔