قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کشتی حادثے میں کئی معصوم شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ 70 کی دہائی سے شروع ہوا، جب ہمارے لوگوں نے روزگار کے لئے بیرون ملک جانا شروع ہوا۔ کسی حد تک اس کاروبار کو ریگولرائز کرنے کی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں یہ غیر قانونی کاروبار کی شکل اختیار کر گیا جن اداروں کے مفادات اس کاروبار کے ساتھ وابستہ ہیں وہ بھی اس جرم میں ملوث ہیں۔ یونان کی انتظامیہ نے لوگوں کے ڈوبنے کے باوجود غفلت برتی۔ یونانی شہریوں نے اپنی انتظامیہ کی غفلت پر احتجاج کیا۔ ہماری مدت ختم ہونے سے قبل اس کاروبار کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جانا چاہئیے۔ اگر ہماری معیشت درست ہوتی تو لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوتے۔
جرائم کی بیخ کنی ہوسکتی ہے یہ کون لوگ کررہے ہیں؟ مولانا عبدالاکبر چترالی
مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ سوچنا چاہیئے یہ لوگ ملک چھوڑ کر اس طریقے سے کیوں جاتے ہیں اس ملک میں 25 ایجنسیاں کام کرتی ہیں جرائم کی بیخ کنی ہوسکتی ہے یہ کون لوگ کررہے ہیں کہاں پہ کررہے ہیں ایجنسیوں کو سب پتہ ہے ہم نے یہاں ہر بات کی اور پھر ان کی گرفتاری ہوئی اس کا مطلب ہے ان کو پتہ ہے اگر ان لوگوں کو سخت سزا دی جائے تو وہ باقی لوگوں کے نام بھی لیں گے
حکومت کو بڑی ہی سختی کے ساتھ ان لوگوں کا محاسبہ کرنا چاہئے ،اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یونان میں کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد اور انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ کشتی ڈوبنےکا جو خوفناک حادثہ ہوا ہے اس سے پورا ملک رنجیدہ ہے اور افسوس میں ڈوبا ہوا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کو بڑی ہی سختی کے ساتھ ان لوگوں کا محاسبہ کرنا چاہئے جو معصوم لوگوں کو روزگار کا جھانسہ دے کے ایسے حالات سے دوچار کرتے ہیں، میری تمام ممبران سے گزارش ہوگی کہ آپ اپنے اپنے حلقے کے لوگوں کو ایجوکیٹ کریں کہ اس طرح کے لوگوں کے ہتھے چڑھنے سے بچیں کیونکہ اس سے پاکستانیوں کا تواتر سے بہت نقصان ہو چکا ہے، حکومت کو خاص طور پر جو لوگ اس مکروہ کاروبار میں شامل ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت ایکشن ہونا چاہئے اور ان کو قرار واقعی سزا ضرور ملنی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز میں یونان میں کشتی الٹنے کے واقع میں جاں بحق افراد، سابق ممبر قومی اسمبلی شیر محمد بلوچ، موٹروے کلر کہار بس حادثے میں جاں بحق افراد اور ملک بھر میں مختلف حادثات میں وفات پاجانے والے افراد کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی گئی۔
کشتی حادثہ پر مریم نواز کا ردعمل
کشتی ڈوبنے کے حادثے پرنسل پرستانہ تبصرہ،یونانی رکن پارلیمنٹ کی پارٹی رکنیت معطل
انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن
لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث انسانی سمگلر کو گرفتار
انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں انتہائی اہمیت اختیار کر گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں پاکستان، افغانستا، مصر، شام اور فلسطین کے شہری سوار تھے،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ یونان میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے بعد 500 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں اس واقعے کے بعد انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں انتہائی اہمیت اختیار کر گئی ہیں ،یونان کے نگران وزیر اعظم لونیس سارماس نے کشتی ڈوبنے کے حوالے سے حقائق اور تکنیکی پہلوؤں کو جاننے کیلئے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی واقعے کے ذمہ داروں کا تعین کر لیا جائے گا








