الیکشن کمیشن نے وفاقی وزارت داخلہ کو طلبی کا انتباہ کردیا ہے جبکہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کہتے ہیں کہ اسلام آباد کی مخصوص بلدیاتی نشستوں سے متعلق خط کا جواب نہ دینے پر طلبی کا سمن جاری ہوسکتا ہے کیونکہ انہوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا ہے.

الیکشن کمیشن نے وزرات داخلہ کو اسلام اباد کی بلدیاتی مخصوص نشتوں کی تعداد کا نوٹی فیکشن اورانتخابی اخراجات کے حتمی رولز جاری کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔جس میں ہدایات پرعمل کیلئے بارہ جولائی تک کی مہلت دی گئی تھی لیکن وزرات داخلہ نے خط کا کوئی جواب ہی نہیں دیا ہے
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کبری خان اور میں شادی نہیں کررہے گوہر رشید
فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
علی امین گنڈاپور کے گھر کی بجلی واجبات کی عدم ادائیگی پر کاٹ دی گئی
ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں مزید بہتری
شہر یار آفریدی کی ہمشیرہ انتقال کر گئیں
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرات داخلہ کے جواب نہ دینے کا معاملہ کمیشن میں رکھے جانے پر وزرات داخلہ کو سمن جاری کیا جانے کا امکان ہے.

یاد رہے کہ اس سے قبل :چیف الیکشن کمشنر نے حکم دیا تھا کہ وزارت داخلہ 12 جولائی تک مخصوص نشستوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے رولز ہر صورت الیکشن کمیشن کو مہیا کرے تاکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا جا سکے۔ الیکشن کمیشن سے جاری بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت پیر کو اہم اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے معزز اراکین کے علاوہ سپیشل سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی تھی۔

اجلاس میں بتایا تھا گیا کہ معزز عدالت عالیہ اسلام آباد کے حکم کی روشنی میں الیکشن کمیشن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد اور شیڈول دینے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے ، البتہ 22 جون 2023 کے اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کے نمائندگان نے مخصوص نشستوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے لئے رولز بنانے کے لئے درخواست کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو مذکورہ بالا دستاویزات مہیا کرنے کی ہدایت کی مگر تاحال وزارت داخلہ کی طرف سے جواب موصول نہیں ہوا ۔

الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ وزارت داخلہ کو فوری طور پر خط تحریر کیا جائے کہ وہ 12 جولائی تک مخصوص نشستوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے رولز ہر صورت الیکشن کمیشن کو مہیا کرے تاکہ الیکشن کمیشن وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرے۔ صوبہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ پنجاب میں انتخابی گروپوں کی رجسٹریشن کا عمل 17 جولائی کو مکمل ہو جائے گااور الیکشن کمیشن نے صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں مگر پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے سیکشن 47(1) کے تحت لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ای وی ایم پر ہوگا اور ووٹروں کو آئی ووٹنگ کی سہولت بھی میسر ہوگی

اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے متعدد بار صوبائی حکومت کو تحریر کیا تھا کہ لوکل گورنمنٹ انتخابات کے دوران ای وی ایم کا استعمال ممکن نہیں اور آئی ووٹنگ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جا سکتی ۔ صوبائی حکومت پنجاب نے اس سلسلے میں لوکل گورنمنٹ کے رولز 35(4) میں ضروری ترمیم کردی ہے اور ووٹنگ کا طریقہ کار بھی الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت مہیا کر دیا ہے لیکن لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم ضروری ہے تاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور رولز ایک دوسرے سے متصادم نہ ہوں ۔

اس پر الیکشن کمیشن نےد فتر کو حکم دیا تھا کہ فوری طور پر صوبائی حکومت پنجاب کو تحریر کیا جائے کہ الیکشن ایکٹ 2017کی دفعات 103اور 94 میں وفاقی گورنمنٹ کی طرف سےای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق ترامیم کو مد نظر رکھتے ہوئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 اور رولز میں ضروری ترمیم کرے تاکہ صوبہ میں الیکشن کا فوری انعقاد یقینی بنایا جائے ۔

Shares: