پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا کا کہنا ہے کہ 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا طریقہ کار مختلف ہے، مجسٹریٹ ملزم کی ہتھکڑی کھلواکر پولیس کو باہر بھیج دیتا ہے، مجسٹریٹ تنہائی میں ملزم کا بیان ریکارڈ کرتا ہے، مجسٹریٹ کہتا ہے کہ بیان آپ کے خلاف بھی استعمال ہوسکتا ہے۔
حسن رضا پاشا نے مزید کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزائے موت ہوسکتی ہے، آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں 7 سے 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، کوئی دستاویز غائب ہونے کی سزا 3 سال قید ہے، سائفر کو عوام میں لہرانا آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی تو ہوئی ہے، سائفر کو جلسوں میں لہرایا گیا، سائفر سے ایک ملک سے تعلقات متاثر ہوئے، سائفر کے گم ہونے پر بھی آفیشل سیکریٹ ایکٹ لگتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے امور پر سفیروں کو ڈیمارش کیا جاتا ہے، خفیہ دستاویز کو پبلک کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، وعدہ معاف گواہ بنانا تفتیشی ٹیم کی صوابدید ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اعظم خان نےعمران خان پرقیامت برپا کردی ،سارے راز اگل دیئے،خان کا بچنا مشکل
سیما جسم فروش خواتین کی طرح بھارت آئی،تحقیقاتی اداروں کا دعویٰ
چیف سیکرٹری کا جعلی زرعی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
مصدق ملک نے مزید کہا کہ اعظم خان اپنے بیان سے مکر جائیں تو بھی فرق نہیں پڑتا، سائفر خفیہ کوڈ میں وزارت خارجہ آتا ہے، سائفر تک رسائی چند اعلیٰ افسران تک ہوتی ہے۔