ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری

0
42
Imran Khan

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی تھانہ شہزاد ٹاؤن مقدمات میں ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں انہیں 9 مئی واقعات مین کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عمران خان کے خلاف تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج دو مقدمات میں ضمانت منظور کی ہے، اور دونوں مقدمات کا چار چار صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید بلوچ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے جاری تحریری فیصلہ میں کہا کہ کسی بھی شق کی اتنی غلط تشریح نہیں کی گئی جتنی اکسانے سے متعلق شق کی کی گئی ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کسی کو اُکسانے کے عمل اور جرم کے ارتکاب میں تعلق قائم کرنا ضروری ہے، یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ اکسانے کے نتیجے میں جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق جرم کے ارتکاب کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی نیب کی تحویل میں تھے۔ فیصلے میں کہا گیا یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خود اپنی غیر قانونی گرفتاری کا ڈرامہ رچایا، یہ عمل پولیس کی جانب سے بدنیتی اور مذموم مقاصد کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ درخواست گزار کو پولیس کے حوالے کرنے کا مقصد بے جا ذلت کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ پراسیکیوشن کے مطابق عمران خان کا ویڈیو بیان ہی ایک ثبوت ہے جبکہ وہ بیان وقوعہ کے حوالے سے نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛
زرعی آمدن پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،اسحاق ڈار
ایس ایچ او اورساتھی افسر بھتہ وصول کرنے کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار
تحفے میں ملنے والے جوتوں کی رقم سے زیادہ ٹیکس
اسلام آباد کی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان میں پبلک کو اکسانے کے حوالے سے کچھ نہیں، پراسیکیوشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی متعدد ٹوئٹس بھی بطور ثبوت پیش کیں، وقوعہ کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار تھے۔

Leave a reply