حسان نیازی سے والد کی ملاقات ہو سکتی ہے؟ پوچھ کر بتائیں، عدالت
حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست کا معاملہ ،پولیس نے لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا
پولیس نے رپورٹ میں کہا کہ حسان خان نیازی جناح ہاؤس حملہ کیس میں نامزد ہیں حسان نیازی جناح ہاؤس حملہ کیس میں مرکزی ملزمان میں شامل ہیںحسان نیازی کو ٹرائل کے لیے ملٹری کے حوالے کردیا گیا ہے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی
حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی کے لیے کمانڈنگ آفیسر نے انچارج انویسٹی گیشن تھانہ سرور روڈ کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ حسان نیازی 9 مئی کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملوث ہیں اور پولیس کی حراست میں ہیں،ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حسان نیازی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے یہ یہ آرمی ایکٹ کے تحت ملٹری اتھارٹی کا استحقاق ہے کہ کورٹ مارشل میں ان کا ٹرائل کیا جائے،اس لیے ان کو آرمی کے حوالے کیا جائے تاکہ مزید تفتیش کی جاسکے،کمانڈنگ آفیسر کی انچارج انویسٹی گیشن کو لکھے گئے خط کو عدالت میں جمع کروا دیا گیا
لاہور ہائیکورٹ میں حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ حسان نیازی کو ملٹری کے حوالے کر دیا گیا،وکیل درخواست گزار نے حسان نیازی کو ملٹری کے حوالے کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیرقانونی اقدام ہے ، وکیل پنجاب حکومت نے عدالت میں کہا کہ حسان نیازی کی حراست قانونی ہے،درخواست گزار کے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتا ہوں،جناح ہاؤس حملے میں حسان نیازی نامزد ملزم ہیں ،ان کو اشتہاری قرار دیا گیا ہتھا ،تمام قواعد وضوابط پورے کئے گئے ہیں،اب ٹرائل چل رہا ہے مزید تفتیش کیلئے حسان نیازی کو ملٹری کے حوالے کیا گیا ہے
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بیٹے اور والد کی ملاقات کرانے کی اجازت دیں،عدالت نے استفسار کیا کہ کہ کیا باپ بیٹے کی ملاقات پر سرکاری وکیل کو اعتراض تو نہیں،متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں کہ کیا باپ اور بیٹے کے درمیان ملاقات ہو سکتی ہے؟ عدالت نے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی ،
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کیس میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق حسان نیازی کا کیس سول کورٹ کی بجائے ملٹری کورٹ میں چلے گا، حسان نیازی کو پنڈی سے لاہور منتقل کر دیا جائے گا، حسان نیازی لاہورپولیس کو مطلوب ہیں حسان نیازی پر جناح ہاؤس حملہ اور کور کمانڈر کے یونیفارم کی تضحیک کرنے کا الزام ہے،
حسان نیازی کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا تھا، نو مئی کے واقعہ کے بعد حسان نیازی روپوش ہو گئے تھے، انہیں دوست کے گھر سے پولیس نے گرفتار کیا تھا،حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی، تحریک انصاف کے خلاف ہیں،انہوں نے ٹویٹر پر تصدیق کی کہ حسان نیازی کو گرفتار کر لیا گیا ہے،
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے شرپسندوں نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کیا تھا، لاہور میں جناح ہاؤس سمیت دیگر عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا وہیں ن لیگ کے دفتر کو بھی آگ لگائی گئی تھی، شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کئی روپوش ہیں، تحریک انصاف کے رہنما پارٹی چھوڑ رہے ہیں تو دوسری جانب کارکنان اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں، عمران خان خود توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد اٹک جیل میں ہیں،
حسان خان نیازی کو 18 اگست کو عدالت پیش کرنے کا حکم
پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات