میرپورخاص،باغی ٹی وی (نامہ نگار سید شاہزیب شاہ کی رپورٹ ) فرار ملزم کے اہل خانہ کا میرپورخاص پولیس نے جینا دوبھر کردیا ، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوۓ خواتین پر پولیس کا تشدد ، ہمارا بیٹے سے اب ہمارا کوئی تعلق نہیں،مگر پھر بھی پولیس ہمیں بلا وجہ ذہنی اذیت دے رہی ہے ہمیں اس اذیت سے چھٹکارا دلایا جائے، ڈی آئی جی میرپورخاص، ایس ایس پی سے متاثرہ خاندان کی میں پریس کانفرنس کرتے ہوۓ اپیل ۔
تفصیلات کے مطابق میرپورخاص محمود آباد انڑ چوک کے رہائشی زوہیب انڑ اپنی دل کے مریض والدہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوۓ کہا کہ میرے بیٹے ملزم جاوید انڑ سے اب ہمارا تعلق نہیں ہے مگر پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوۓ میری بیٹیوں پر تشدد کیا، پولیس کی جانب سے ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ ہم جاوید کو پیش کریں ،ہمیں بالکل نہیں معلوم کے جاوید انڑ کہا ہے اور نہ ہی اب ہمارا اس سے تعلق ہے ،
زوہیب انڑ اور ان کی والدہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ کچھ دن قبل ایس ایچ او وومین مومل لغاری نے میری بیمار والدہ کے ساتھ بدتمیزی کی دھکے دیئے اور گالم گلوچ کی ،کونسا قانون اجازت دیتا ہے کہ کسی بیمار خاتون کے ساتھ اس طریقے سے پیش آیا جاۓ ،بیمار خاتون کا مزید کہنا تھا کہ میرے بیٹے سے میرا کوئی تعلق نہیں،
اس کی اولاد سے میرا تعلق کوئی ختم نہیں کرسکتا میرے پوتا پوتی 13 سالہ علیشا ، 10 سالہ عریشا ، 10 سالہ عبدالرحمان کو میرے بیٹے جاوید انڑ کی سالی ناہید پروین زبردستی گھر سے لے گئی اور ہمیں بچوں سے ملنے نہیں دیتی انھوں نے میرے پوتا پوتی کو اپنے گھر میں تالے میں قید کیا ہوا ہے ان کی تعلیم تباہ ہورہی ہے انہیں پڑھائی نہیں کرنے دی جارہی اگر ہم ان سے ملنے جاتے ہیں تو ہمیں پولیس کے نام کی دھمکی دی جاتی ہے،
میری ڈی آئی جی میرپورخاص ، ایس ایس پی میرپورخاص سے گذارش ہے کہ ہمیں اس ذہنی تکلیف سے نجات دلائی جاۓ اور پولیس کی جانب سے ہمیں ہراساں کرنے کا نوٹس لیا جاۓ اور میرے پوتا پوتیوں کو ناہید پروین نامی خاتون سے آزاد کروا کر ہمارے حوالے کیا جاۓ تاکہ ہم انکا بہتر خیال رکھ سکیں








