جدہ ایک ایسے میلے کی میزبانی کرنے والا ہے جو سعودی عرب کے لیے اس نوعیت کا اولین میلہ ہے اور جس میں مملکت کے موسیقی کے ورثے کا جشن منایا جائے گا جبکہ وزارتِ ثقافت کے زیرِ اہتمام سعودی مملکت کا یہ نغماتی ایونٹ 28 اور 30 ستمبر کے درمیان جدہ سپرڈوم میں منعقد ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی پریس ایجنسی نے پیر کو اطلاع دی کہ یہ میلہ دھنوں کی تاریخ اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ ان کے ثقافتی روابط کو نمایاں کرے گا جبکہ اس تقریب میں عمر کیدر، فوزی محسن، صالح الشہری، محمد شفیق، طارق عبدالحکیم، طلال باقر، اور ڈاکٹر عبدالرب ادریس کے نغمات سمیت سعودی عرب کے چند بااثر موسیقاروں کے کام کو نشان زد کیا جائے گا۔
تاہم میلے کے شرکاء کو ملک کے نغماتی ماضی کے ذریعے ایک تعلیمی سفر پر لے جایا جائے گا۔ میلے کے مقام کے داخلی ہال کی دیواروں پر اہم موسیقاروں اور فنکاروں کی تصاویر آویزاں ہوں گی اور ایک نمائش میں وہ کلیدی کہانیاں، دھنیں اور تجربات پیش کیے جائیں گے جنہوں نے مملکت میں موسیقی کی صنعت کو تبدیل کر دیا۔
علاوہ ازیں ایک سینڈ پیس ایونٹ شرکاء کو نمایاں دھنوں پر تبصرہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا اور پہلی رات سعودی گلوکار محمد عبدو کیدر کے بنائے ہوئے کئی گانے اور ادریس کی ایک دھن پیش کریں گے اور فیسٹیول کی دوسری رات عبدالمجید عبداللہ محسون اور الشہری کے گیت گاتے ہوئے نظر آئیں گے جبکہ آخری رات عبادی الجوہر باقر کی دھنیں پیش کریں گے، مغنیہ دالیہ مبارک حکیم کی موسیقی پیش کریں گی، اور طلال سلامہ شفیق کی دھنوں پر فن کا مظاہرہ کریں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران کی رہائی کا خواب ادھورا، نیا کٹا کھل گیا،ستمبر میں نیا بھونچال
ملک میں روپے کے مقابلے امریکی کرنسی کی قیمت میں بھی اضافے کا سلسلہ جاری مہنگائی کے باعث نوجوانوں کی خودکشی، ایک جاں بحق دوسرا شدید زخمی
جبکہ یہ فیسٹیول ویژن 2030 کے بینر تلے منعقد کیے جانے والے کئی اقدامات میں سے ایک ہے جس کا مقصد سعودی افراد، خاندانوں اور کمیونٹیز کے طرزِ زندگی اور رہائش کو بہتر بنانا ہے۔








