سائفر کیس میں تحریری فیصلے جاری

اگست فیصلہ کے مطابق عدالت نے گزشتہ سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا۔
0
41
Imran Khan Cypher

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف 16 اور 30 اگست کو سائفر کیس کی سماعتوں کے تحریری فیصلے جاری کردیے ہیں جبکہ ان میں کہا گیا ہے کہ غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا، جوڈیشل کمپلیکس پیش نہ کرنے کی وجہ عمران خان کی جان کو تحفظ فراہم کرنا ہے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت سے جاری دو دو صفحات پر مشتمل الگ الگ تفصیلی فیصلوں میں عدالت کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی 16 اگست کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں ہوئی تھی، ایف آئی اے نے تفتیش کے لیے 16 اگست کو چیرمین پی ٹی آئی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا.

جبکہ فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پہلے سے ہی توشہ خانہ کیس میں بطور مجرم اٹک جیل میں قید تھے، سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت کورٹ کے پاس اختیار ہے کہ ملزم کا جسمانی، جوڈیشل یا ضمانت منظور کرے اور عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ زندگی اہم ہے، معلوم نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے باہر لانے پر کوئی حادثہ پیش آجائے، غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا۔

مزید براں کہا گیا کہ جوڈیشل کمپلیکس پیش نہ کرنے کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو تحفظ فراہم کرنا ہے، فیصلے میں کہا گیا سائفر کیس عام نوعیت کا نہیں، سائفر جیسے حساس کیسز میں ریاست کی خود مختاری بھی شامل ہوتی ہے جبکہ فیصلے کے مطابق، سپرنٹنڈنٹ جیل کو چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اپنی تحویل میں لینے کا حکم دیا جاتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ اور عوام کو لاحق خدشات کے پیش نظر عمران خان کو حاضری سے استثنیٰ دیا گیا۔

علاوہ ازیں عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری جوڈیشل کمپلیکس میں تصور کی جاتی ہے، ان کی غیر حاضری پر ان سے قانونی حق نہیں چھینا جائےگا، عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے بھی اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری کی یقین دہانی لی جبکہ فیصلے میں کہا گیا کہ اٹک جیل سے جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی صورت میں سپرنٹنڈنٹ کو سخت سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کا حکم ہے، 30 اگست کے فیصلے کے مطابق عدالت کو وزارت قانون سے چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اٹک جیل میں کرنے کا نوٹیفکیشن موصول ہوا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
توشہ خانہ فیصلہ؛ اپیل واپسی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
چیئرمین سینیٹ سے نگران وفاقی وزیر توانائی کی ملاقات
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 325 روپے کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا
ہمیشہ ووٹ کے لئے نہیں عوام کی خدمت کے لئے کام کیا،جہانگیر ترین
نوکری کا جھانسہ،تین الگ الگ واقعات میں خواتین عزتیں گنوا بیٹھیں
تاہم خیال رہے کہ عدالتی فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ 30 اگست فیصلہ کے مطابق عدالت نے گزشتہ سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو اٹک جیل میں سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنےکا حکم دیا تھا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں حالات، مسائل اور ٹریٹمنٹ کے حوالے سے پوچھا، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل قانون کے مطابق تمام سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت کی جبکہ فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی صحت بہت اہم ہے، سپرنٹنڈنٹ جیل تمام تر اقدامات اٹھائے، وکیل صفائی نے وزارت قانون کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے اور سائفر کیس کو اوپن کورٹ میں کرنے کی درخواست دائر کی۔

Leave a reply