تحریک لبیک پاکستان کے وفد کی مرکزی رکنِ شوریٰ و لیگل ایڈوائزر چوہدری رضوان احمد سیفی کی قیادت میں چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کے ساتھ مشاورتی میٹنگ ہوئی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ممبرز الیکشن کمیشن پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، سیکریٹری الیکشن کمیشن، ڈئریکٹر جنرل لاء و دیگر ایڈوئزری نے بھی شرکت کی۔ چیف الیکشن کمیشن سلطان سکندر راجہ نے میٹنگ کی صدارت کی جس کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے آغاز کیا گیا۔ تلاوتِ کلامِ پاک کے بعد چیف الیکشن کمیشن سلطان سکندر راجہ نے میٹنگ کا باقاعدہ آغاز کیا اور وفد کو اس میٹنگ کے اغراض مقاصد پر میٹنگ ایجنڈا کے مطابق بریف کیا۔ میٹنگ ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی اور الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان کی تجاویز کو سراہا۔


جبکہ جاری اعلامیہ کے مطابق تحریک لبیک پاکستان نے الیکشن کمیشن کو تجاویزات پیش کی کہ؛ پاکستان میں یونین کونسلز کی ڈی لیمیٹیشنز کے اصول وضع کئے جائیں، فوت شدگان کے ووٹ کا ڈیٹا الیکٹورل رولز سے ختم کرنے کے بارے کیا اقدامات کئے گئے ہیں؟ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی قومی ہیلپ لائین 8300 کے جوابی پیغامات میں ووٹر کا نام بھی شامل کیا جائے اور مفت کر دیا جائے، ووٹرز کو آن لائن سہولت فراہم کی جائے کہ وہ اپنا ووٹ اپنے نئے رہائشی علاقوں کی لسٹوں میں رجسٹر کروا سکیں، ووٹر کا یہ حق ہے کہ اس کا ووٹ اس کے امیدوار کے لئے ہی شمار کیا جائے اور اگر اسے کوئی شک ہو تو وہ اپنے ووٹ کی جانچ پڑتال کروا سکے، الیکشن کے دن ریٹرننگ آفیسر، پریذائڈنگ آفیسر، پولنگ ایجنٹس اور امیدواران کا ایک مشترکہ واٹس ایپ گروپ بنایا جائے اور پریذائڈنگ آفیسر کو پابند کیا جائے کہ رزلٹ کے فائنل ہوتے ہی اسی وقت وہ رزلٹ اس گروپ میں شیئر کرے جو ریکارڈ کا حصہ رہے، اگر آر او آفس میں دوبارہ گنتی کرنی، رزلٹ کو ویریفائی کرنا، یا کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنی درکار ہو تو اس کا بھی اصول بنایا جائے کہ وہ تبدیلی، ویریفکیشن یا گنتی حلقہ کے امیدواران یا ان کے نامزد ایجنٹس کی موجودگی میں ان کی تصدیق کے بعد ہی فائنل ہو سکے گی، تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر کیمرہ لگائے جائیں اور امیدواران کو ان کی مانیٹرنگ کی رسائی دی جائے، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں آر ٹی ایس، آر ایم ایس سسٹم آپریٹ کرنے کے لئے ورک سٹیشن کی تعداد اور عملہ کی پیشہ وارانہ مہارت کو یقینی بنایا جائے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اسی الیکشن میں اچھا طریقہ کار وضع کرے کہ امیدواروں کے انتخابی اخراجات کی جانچ پڑتال لازم کی جائے تاکہ کوئی حریص شخص اپنی دولت کے بل بوتہ پر اقتدار کی کرسیوں تک نہ پہنچ سکے

علاوہ ازیں پریذائڈنگ آفیسر کے ساتھ اسسٹنٹ پریذائڈنگ آفیسر بھی اسکول کے اساتذہ میں سے تعینات کئے جاتے ہیں جن کی سیاسی وابستگیاں ہوتی ہیں اور ان کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان ہے؛ اور ماضی کے الیکشن میں باقاعدہ وہ دھاندلی کروانے میں ملوث پائے گئے ہیں، آر او’ز اور پریذائڈنگ آفیسر جوڈیشری اور بیوروکریسی کے علاوہ دیگر سول محکموں سے بھی تعینات کیے جائیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان اس بات میں با اختیار ہونے کے ساتھ ساتھ پابند بھی ہے کہ وہ آئین پاکستان کے تحت پاکستان میں شفاف اور غیر جانبدار عادلانہ الیکشنز کا انعقاد کروائے، یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قومی فریضہ کو سر انجام دینے کے لئے تمام ضروریات کو بر وقت پورا کرے اور عین وقت پر قوم کو کسی صورت مایوس نہ کرے، تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ آئین پاکستان کے تقدس کو پامال کیے بغیر ۹۰ دن کی مدت کے اندر اندر جنرل الیکشن ۲۰۲۳ کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے، الیکشن کمیشن ووٹر لسٹیں بلامعاوضہ پی ڈی ایف شکل میں تمام امیدواروں کو فراہم کرے اور الیکشن سے متعلقہ تمام پرائیویٹ ایپس فوری طور پر ختم کی جائیں.

تاکہ سب امیدواروں کو یکساں سہولت کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے، الیکشن کیمپین وغیرہ کے لئے سیاسی پارٹیاں کثیر معاوضہ کے عوض نادرا سے ووٹرز کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کرتی ہیں جو وہ اپنی پرائیویٹ الیکشن ایپس میں استعمال کرتی ہیں، یہ عمل از خود الیکشن کی شفافیت کو ختم کر کے پیسہ والی پارٹیوں کے لئے آسان اور دیگر کے لئے مشکل کر دیتا ہے، نادرا قومی ادارہ ہے اور الیکشن کا شفاف ہونا قوم کے مستقبل کی ضمانت ہے، اس لئے قومی ڈیٹا بیس کو کاروباری طریقہ کار کے تحت استعمال کرنا انتہائی قابلِ مذمت عمل ہے۔ اس کا اصول وضع کیا جائے کہ یا تو نادرا قومی مفادات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے الیکشن کے متعلقہ ووٹرز کے ڈیٹا تک رسائی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ تمام سیاسی پارٹیوں کو بغیر کسی معاوضہ کے فراہم کرے گا یا پھر کسی کو بھی نہیں کرے گا.

جبکہ پاکستان کا الیکٹرونک، سوشل اور پرنٹڈ میڈیا پاکستان کی عوام کو تمام سیاسی پارٹیوں کا بیانیہ پہنچانے میں ناکام رہا اور جانبداری کا مظاہرہ کرتا آیا ہے، یورپی یونین کے الیکشن ابزرویشن مشن کی روپورٹ کے مطابق ۲۰۱۸ کے الیکشن میں قومی اخبارات نے ایڈیٹوریل میں اور الیکٹرانک میڈیا نے مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو ۸۰ فیصد کوریج دی جبکہ تحریک لبیک پاکستان جو کہ پاکستان کی چوتھی بڑی جماعت ہے اور پنجاب کی تیسری بڑی جماعت ہے اور کثیر عوامِ پاکستان کی امنگوں کی نمائندہ ہے، اس کو ۱ فیصد سے بھی کم کوریج دی گئی اور خبروں میں قطعی طور پر دی ہی نہیں گئی، تحریک لبیک پاکستان کثیر عوامِ پاکستان کی نمائندہ جماعت ہے اور الیکشن کمیشن کو شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے فوری الیکٹرونک، پرنٹڈ اور سوشل میڈیا پالیسی مرتب کرنی ہو گی تاکہ تمام جماعتیں آرگینک طریقہ کار کے تحت عوام الناس کے سامنے اپنا منشور رکھ سکیں اور عوام الناس حقیقی انفارمیشن کی بنیاد پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکے، الیکشن والے دن الیکشن کمیشن آف پاکستان امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنائے۔

Shares: