امریکی خاتون اول کا کرونا ٹیسٹ مثبت،کیا جوبائیڈن کے ہمراہ بھارت آئیں گی؟
![misses usa](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/09/misses-usa.png)
امریکی صدر جوبائیڈن جی 20 سربراہی اجلاس میں بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں ، بھارت آنے سے قبل جوبائیڈن اور انکی اہلیہ امریکی خاتون اول کا کرونا کا ٹیسٹ کروایا گیا، جوبائیڈن کی اہلیہ کرونا کا شکار نکلیں تا ہم امریکی صدر جوبائیڈن کا ٹیسٹ منفی آیا،
امریکی خاتون اول کے دفتر کا کہنا ہے کہ خاتون اول میں کرونا کی کوئی علامت نہیں، وہ اپنے گھر میں ہی رہیں گی، وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ نے خاتون اول کے قریبی افراد کو آگاہی دے دی ہے،71 سالہ جل بائیڈن اس سے پہلے بھی کرونا کا شکار ہو چکی ہیں، 16 اگست کو جنوبی کیرولینا میں انہیں کرونا ہوا تھا،
امریکی صدر جوبائیڈن اور انکی اہلیہ کا سات ستمبر کا بھارت کا دورہ شیڈول ہے، امریکی صدر کی آٹھ ستمبر کو بھارتی وزیراعظم مودی سے ملاقات ہو گی جبکہ وہ نو اور دس ستمبر کو جی 20 سربراہی اجلاس میں شریک ہوں گے،
دوسری جانب بھارتی علاقے امرتسر کا رہنے والا ایک آرٹسٹ جی 20 اجلاس کے لئے آنیوالے امریکی صدر کی تصویر بنا رہاہے،فنکار کا کہنا ہے کہ وہ ایک پورٹریٹ بنا رہے ہیں، ڈاکٹر جگجوت سنگھ کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن کی ہاتھ سے بنی سات بائی پانچ فٹ کی پینٹنگ بنائی ہے تا کہ امریکی صدر کا بھارت میں شاندار استقبال کیا جا سکے،جوبائیڈن پہلی بار بھارت آ رہے ہیں، مودی جب امریکہ گئے تھے تو انکا شاندار استقبال کیا گیا تھا، اب ہم جوبائیڈن کا شاندار استقبال کریں گے،
ڈاکٹر جگجوت سنگھ کا کہنا ہے امریکی صدر کے پورٹریٹ کو پینٹ کرنے میں دس دن لگے جو ایکریلک رنگوں سے پینٹ کیا گیا ہے
برطانیہ اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات منقطع ہوگئے
بھارتی مرکزی بینک کی 18 ممالک کو بھارت کرنسی میں تجارت کی سہولت
پینٹاگون نے حساس دستاویزات کا افشا ہونا قومی سلامتی کیلئےانتہائی سنگین خطرہ قرار دے دیا
بھارت جی 20 کی صدارت کا غیرقانونی استعمال کررہا. وزیر خارجہ
بھارت کو گزشتہ برس یکم دسمبر کو جی 20 کی صدارت ملی تھی، نئی دہلی میں نو دس ستمبر کو منعقد ہونے والا 18 ویں جی 20 سربراہی اجلاس سال بھر میں منعقد ہونے والے تمام G20 عمل اور میٹنگوں کا اختتام ہوگا ،اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا،
گروپ آف ٹوئنٹی (G20) میں 19 ممالک شامل ہیں، ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ۔ اور امریکہ اور یورپی یونین،