باصلاحیت خواتین گلوکاروں میں سے ایک گل پانڑا

آغا نیاز مگسی
0
38
Gul Panra

پشتون پس منظر کی سب سے باصلاحیت خواتین گلوکاروں میں سے ایک، اندرون و بیرون ملک مشہور، گل پانڑا اپنے گائیکی کے انداز، معصومانہ رویے اور لاجواب انداز کے ذریعے شہرت کی غیر معمولی بلندیوں کو چھو چکی ہیں۔

گل پانڑا، 6 ستمبر 1989 کو خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور (پھولوں کے شہر) میں پیدا ہوئیں۔ چونکہ پشاور کئی سالوں سے قبائلی لڑائیوں، دہشت گردوں کے حملوں اور مذہبی جنونیت سے چھلنی تھا، اس لیے یہ کوئی کم تعجب کی بات نہیں کہ ان مشکلات کے باوجود اس نے اپنی 12 سالہ تعلیم اپنے آبائی شہر سے مکمل کی اور اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے پشاور کے سب سے مشہور ادارے میں داخلہ لیا۔ اس نے 2014 میں اسی یونیورسٹی سے سوشل ورک میں ماسٹرز کیا۔ بچپن کے ابتدائی دنوں سے ہی اس کا خواب تھا کہ وہ اپنی سریلی آواز کی وجہ سے گانے گائے۔

ابتدا میں، وہ حمزہ بابا اور رحمن بابا اور بہت سے دوسرے جیسے مشہور شاعروں کے پشتو گانے گا کر پاکستان، افغانستان اور کچھ دوسرے ممالک میں پشتونوں میں مشہور ہوئیں۔ پشتو گانوں کے باوجود، وہ دھیرے دھیرے اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی میں ماہیہ، دلبر جانی اور کچھ دوسرے جیسے گانے تیار کرکے پورے پاکستان میں مشہور ہوگئیں۔ 2015 میں، اس نے کوک سٹوڈیو کے سیزن 8 میں عاطف اسلم کے ساتھ فارسی گانے من احمدی میں کام کیا جس نے ان کی شہرت میں مزید اضافہ کیا۔ ایک بار پھر 2018 میں، وہ کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں دو گانوں کے ساتھ نظر آئیں: راشا ماما ایک سینئر پشتو گلوکار زرسانگا کے ساتھ، ایک پشتو بینڈ خماریاں اور اس نے پاکستانی پاپ گلوکار حسن جہانگیر کے ساتھ مشہور پاکستانی گانا ہوا ہوا گایا ہے۔ مزید برآں، وہ پی ایس ایل میں پشاور زلمی اور ٹی 10 لیگ میں پختون ٹیم کے ترانے بھی گا چکی ہیں۔

وہ بالترتیب 2017 اور 18 میں T 10 لیگ سیزن I اور II میں پختون ٹیم کی برانڈ ایمبیسیڈر بنی تھیں۔ وہ پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی ٹیم کی ریجنل برانڈ ایمبیسیڈر بھی تھیں۔ گلوکاری کے ساتھ ساتھ وہ پشتون ثقافت کی پروموٹر بھی رہی ہیں۔ اس نے دنیا کے مختلف مشہور ممالک جیسے ناروے، مانچسٹر یو کے میں پشتون ثقافت کو فروغ دیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں
سعودی مملکت اور ایران کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنائیں گے. عبداللہ بن سعود
امریکی ڈالر مزید سستا ہوگیا
ایشیا کپ،بنگلہ دیش نے پاکستان کو 194 کا ہدف دے دیا
نیب نے بشریٰ بی بی کو طلب کر لیا
سندھ کے 31 ایس ایس پیز کے تبادلوں کے احکامات جاری

اس کی کارکردگی کے لیے، وہ جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں DAF باما میوزک ایوارڈ میں سال 2016 کی بہترین اداکار کے لیے نامزد ہوئی۔ انہیں ان کے مداحوں نے پاکستان کی بیوٹی کوئین کے خطاب سے بھی نوازا ہے۔ اس کے سوشل میڈیا پر 10 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں۔ اسے اپنے گلوکاری کے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے 10 سال ہو چکے ہیں۔ اگرچہ راستے اتار چڑھاؤ سے بھرے ہوئے ہیں لیکن انہوں نے ان تمام مشکلات کو فتح کیا اور سب سے کامیاب پشتون گلوکارہ ثابت ہوئیں اور انہوں نے نہ صرف کے پی کے بلکہ پورے پاکستان میں خواتین کے لیے ایک مثال قائم کی۔

Leave a reply