قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف اور صدر ن لیگ شہباز شریف کی پاکستان سے آئے لیگی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے

ملاقات کے موقع پر ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار اور مریم نواز شریف بھی موجود تھیں ، نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2017 کے ہنستے بستے پاکستان کو ایک سازش کے تحت بربادی کے دھانے پر لا کھڑا کیا گیا اور کھلنڈروں کے ٹولے کو پاکستان پر مسلط کیا گیا۔ جب تک اس سازش میں شامل تمام کرداروں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جائے گا، پاکستان آگے نہیں بڑھ سکے گا۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم، شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کی تاریخ میں کوئی ردوبدل نہیں ہوئی، نواز شریف شیڈول کے تحت 21 اکتوبر کو ہی واپس آئیں گے، نواز شریف نے مشورے کے لئے دوبارہ بلایا اسلئے آ گیا ہوں، شہباز شریف نے صحافی کے سوال کے جواب میں گوجرانوالہ میں کسی بھی ملاقات سے انکار کیا اور کہا کہ میں وہاں گیا ہی نہیں تو ملاقات کیسی؟

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس پہنچیں گے ، ن لیگ کی جانب سے انکے استقبال کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس ضمن میں کمیٹیاں بھی قائم کر دی گئی ہیں

"استحکام پاکستان پارٹی” نام سے متعلق عون چودھری کی وضاحت

چھینہ گروپ بھی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کو تیار

جہانگیرترین کی پارٹی کا نام الیکشن میں رجسڑیشن سے پہلے ہی الیکشن کمیشن اور اعلی عدلیہ میں چیلنج

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

 ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔

استحکام پاکستان پارٹی کی پریس کانفرنس، فواد چودھری "منہ” چھپاتے رہے، تصاویر وائرل

Shares: