نہایت کم عمر میں شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی گلوکارہ عائمہ بیگ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ جب مجھ پر اپنے منگیتر کو دھوکہ دینے اور برطانوی ماڈل کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے جیسے الزامات لگائے گئے ، تو اس وقت مجھے ایسا لگتا تھا کہ مجھے زندہ نہیں رہنا چاہیے مجھے مرجانا چاہیے۔ لیکن میں ہمت پکڑی اور سوچا کہ نہیں ان سب الزامات کا دنیا کا سامنا کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے اس تکلیف سے نکلنا آسان نہیں تھا، لیکن میں نکلی۔ انہوں نے کہا کہ میری والدہ میرے بہت قریب تھیں، میں چند سال پہلے تک ان کے ساتھ ہی سویا کرتی تھی ، وہ میری بیسٹ فرینڈ تھیں،
ہمیں اچانک ہی پتہ چلا کہ ان کو کینسر ہے سارے ٹیسٹ ہوئے تو کینسر تیسری سٹیج کا نکلا جتنا ہو سکتا تھا انکا علاج کروایا لیکن وہ کینسر کے ہاتھوں زندگی کی جنگ ہار گئیں۔ آئمہ بیگ نے کہا کہ ”شادی بیاہ کی ڈوری خدا پر چھوڑ دی ہے جو اس نے میرے لئے سوچا ہے وہ وقت آنے پر ہوجائیگا”۔ آئمہ بیگ نے مزید کہا کہ میں ڈپریشن سے بہت زیادہ لڑتی رہی ہوں میں کافی عرصہ اسکا ٹریٹمنٹ لیا اب بہت بہتر محسوس کرتی ہوں، میری ماں کے بعد میری بہن میرے بہت قریب ہے۔