آئی ایس پی آر نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ 04 اکتوبر 2023 کو صبح 6 بجے صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر چمن بارڈر کراسنگ کے فرینڈ شپ گیٹ پر تعینات ایک افغان سنٹری نے پاکستان سے افغانستان جانے والے پیدل چلنے والوں پر بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی جبکہ یہ واقعہ زیرو لائن پر واقع آؤٹ باؤنڈ گیٹ پر پیش آیا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق جس کے نتیجے میں ایک 12 سالہ بچے سمیت دو بے گناہ پاکستانی شہریوں نے شہادت کو گلے لگا لیا جبکہ ایک اور بچہ زخمی ہوگیا تاہم فوجیوں نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اور نقصان سے بچنے کے لئے معصوم مسافروں کی موجودگی میں فائرنگ کے کسی بھی تبادلے سے گریز کیا۔

مزید یہ بھی پڑھیں؛
نواز شریف کا بھٹو سے موازنہ ہی نہیں بنتا. مرتظیٰ وہاب
تیل کی پیداوار میں ایک ملین بیرل یومیہ کمی کا اعلان
کپاس کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ
ڈالر، ایک روپے سے زائد کمی کے بعد 284.70 روپے پر آ گئی

واضح رہے کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چمن منتقل کردیا گیا ہے اور زخمی بچہ جسے سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر نکال لیا تھا زیر علاج ہے۔ افغان حکام سے رابطہ کیا گیا ہے کہ وہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور لاپرواہ اقدام کی وجہ معلوم کریں، مجرم کو پکڑیں اور پاکستانی حکام کے حوالے کریں۔

خیال رہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق آئی اے جی سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے فوجیوں پر کنٹرول کرے گی اور ذمہ داری سے کام کرنے کے لئے نظم و ضبط فراہم کرے گی تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ پاکستان مثبت اور تعمیری دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امن، خوشحالی اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے پرعزم ہے، تاہم اس طرح کے ناخوشگوار واقعات مخلص ارادے اور مقصد کو نقصان پہنچانے کا امکان رکھتے ہیں۔

Shares: