پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم دنیا کو اکٹھا کریں گے اور کہیں گے جس ملک میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں کا مسئلہ ہے آئیں ملک کر اس کا حل نکالیں اور جسیے کہ ہمارا پیارا ملک پاکستان سیلاب کا شکار ہوتا اسے محفوظ بنائیں گے، جبکہ ہم پاکستان میں اپنا وینڈ پاور بنائیں گے جبکہ پاکستان نوجوان نسل کا مطالبہ ہے کہ یہ جو پرانی سیاست سے اسے رد کرتے ہیں جبکہ ایسے پرانی سیاست سے کوئی دل چسپی نہیں رکھتے.

جبکہ کراچی میں بلاول ہاؤس کے باہر سانحہ کارساز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر پورا پاکستان متحدہ ہے اور اس کے علاوہ ہمارے اندر تقسیم ہے، جب تک ہمارے اندر قومی اتحاد قائم نہیں ہوگا اور نفرت تقسیم و گالی کی سیاست نہیں چھوڑیں گے تو ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے لیکن فلسطین کے لوگوں نے مشکل وقت میں پیپلزپارٹی کی مدد کی، ہم ہر مشکل میں اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم کسی صورت آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کے پاکستان کے لیے نئی سوچ، نئی سیاست اور نئے دور میں نئی قیادت کے ہمراہ داخل ہونے کی ضرورت ہے، اور ایسی قیادت جو ماضی میں نہ پھنسی ہوئی ہو جبکہ ہمیں 1990 یا 2017 کا پاکستان نہیں چاہیے بلکہ ہمیں 2023 کے مطابق جدید تقاضوں پر پاکستان کو چلانا ہوگا، جس کے لیے ہمیں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے نہ میرا، نہ تیرا بلکہ ہم سب کا پاکستان کے تحت چلانا ہوگا۔

جلسہ عام سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان آج بہت سے مسائل سے گزر رہا ہے جبکہ سلیکشن کی سیاست نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، ان سب سے آگے بڑھ کر ہمیں پارلیمنٹ، جمہوریت اور سیاست کو جگہ دینا ہوگی اور پارلیمنٹ میں سب کی رائے سننے کے بعد مسئلے کا حل نکالا جاتا ہے، علاوہ ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے 2013 سے 2018 کے دور میں خدمت کی سیاست کی اور ثابت کیا کہ اٹھارہویں ترمیم، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبے شروع کیے جاسکتے ہیں۔ ہمیں عوام پر بھروسہ کر کے آئین و قانون کی سیاست کو موقع دینا ہوگا، عوام اس ملک کے وارث اور مالک ہیں، صرف ان کے ہی پاس حق ہے کہ ملک کا فیصلہ کریں۔

جبکہ انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ حق صرف ووٹ کی صورت میں ہی مل سکتا، جس پر وہ اپنے نمائندے کو منتخب کریں گے۔ اور ہم ملک میں ذاتی پسند اور تقسیم کو ختم کر کے جمہوریت اور مفاہمت کی سیاست کر کے قومی، معاشی مسائل اور بدامنی سمیت تمام مسائل کو مل کر حل کرسکیں گے علاوہ ازیں بلاول بھٹو نے کہا کہ ’معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام کے ساتھ معیشت کو عوام کے مفاد پر چلانا بہت ضروری ہے، جب عوام معیشت کا مرکز بن جاتے ہیں تو پورا ملک ترقی کرتا ہے لہذا جب تک ایک مخصوص طبقہ معیشت سے فائدہ اٹھائے گا تو عوام غریب ہوتے اور امیر ، مزید امیر ہوتے رہیں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ تاریخی مہنگائی اور غربت کا توڑ پاکستان پیپلزپارٹی کا راج ہے، آج بھی کسان، مزدور اور قوم کو پیپلزپارٹی سے ہی امیدیں لگائے بیٹھی ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ایک ہی جماعت سارے مسائل کو حل کرسکتی ہے اور حکومت میں آکر ایک اور معاشی اقتصادی راہداری کا آغاز کریں گے، اس سے پسماندہ علاقوں میں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے کیونکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا ہے، جس کے لیے سبز انقلاب لانا ہوگا۔

Shares: