صوبہ سندھ بلوچستان کی مسافر ٹرینوں کی بحالی کے لیے کوچز دستیاب نہیں مگر ریلوے نے نواز شریف کے جلسے کے لیے 44 کوچز پر مشتمل 3 خصوصی ٹرینیں چلائیں جو کارکنوں کو کراچی حیدرآباد اور پشاور سے لاہورلے کرآئیں اور واپس لے کرگئیں۔

پاکستان ریلوے کے پاس صوبہ سندھ کی بند مسافر ٹرینوں کو بحال کرنے کے لیے کوچز نہیں ہیں مگر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے 21ا کتوبر کو لاہور جلسے کے لیے 3 خصوصی مسافر ٹرینیں چلائی گئی اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو لاہور پہنچایا گیا ۔ 20اکتوبر کو پہلی ٹرین کراچی سے چلی اور 21 مسلم لیگی کارکنوں کو لاہور پہنچایا اور جلسہ ختم ہونے کے بعد واپس کارکنوں کو کراچی پہنچایا گیا یہ ٹرین 18مسافر کوچز پر مشتمل تھی ،دوسری ٹرین حیدرآباد سے لاہور گئی اور یہ بھی 18مسافر کوچز پر مشتمل تھی اور جلسہ ختم ہونے کے بعد واپس آئی ۔تیسری خصوصی ٹرین پشاور سے لاہور گئی اس میں 8مسافر کوچز شامل تھیں یہ ٹرین بھی کارکنان کو واپس پشاور لے کر آئی ۔

دوسری طرف صوبہ سندھ وصوبہ بلوچستان میں مسافر ٹرینیں بند ہونے کی وجہ سے عوام مسلسل احتجاج کررہی ہے کہ ان کی بند مسافر ٹرینیں بحال کی جائیں مگر ریلوے حکام مسافر کوچز دستیاب نہ ہونے کا بہانہ بناکر ڈیڑھ سال سے مسلسل انکار کررہے ہیں ۔اس حوالے سے ترجمان ریلوے سے رابطہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ کے بند ٹرینوں کو بحال کرنے کے لیے مسافر کوچز دستیاب نہیں تو مسلم لیگ ن کے جلسے کے لیے کس طرح 44مسافر کوچز دستیاب ہوگئی ہیں ترجمان نے ابھی تک کوئی موقف نہیں دیا ہے(محمداویس)

ن لیگ عورت مارچ کی حمایت کرے گی یا مخالفت،شاہد خاقان عباسی نے اعلان کر دیا

خلیل الرحمان قمر لاکھوں مولویوں سے آگے نکل گیا،خادم رضوی بھی بول پڑے، مزید کیا کہا؟

کراچی والوں کے لئے بڑی خوشخبری، کراچی سرکلرریلوے کے لیے ہوں گی 40 کوچز تیار

پرائیوٹ کمپنی نے غریب ریل مسافروں پر مہنگائی کا بم گرا دیا

Shares: