شاہ صدر دین :میپکوملازمین کی برطرفی ایل ایس کی علاقہ بدر ی،ملازمین کا قلم و ٹول چھوڑ احتجاج

شاہ صدر دین،باغی ٹی وی ( نامہ نگارشاہدعمران گاڈی) میپکوملازمین کی برطرفی لائن سپرنٹنڈنٹس کی علاقہ بدر ی،ملازمین کا قلم و ٹول چھوڑ احتجاج
ایس ای میپکو ڈی جی خان ملازمین سے 16گھنٹے کی جبری مشقت بھی لے رہے ہیں اور عملے کو نوکریوں سے بھی نکال رہے ہیں۔آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکر یونین کا کمپنی کے اعلی افسران کی جانب سے معاملات کے حل ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان۔ احتجاجی کارکنان نے بازو اور سر پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج میں شرکت کی۔

تفصیل کے مطابق گزشتہ روز آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکر یونین کے ریجنل چیئرمین غلام رسول گجر کی جانب سے ڈیرہ غازیخان میں احتجاج کی کال پر ڈویژنل آفس کے سبزہ زار میں یونین عہدیداروں اور کارکنان نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی،شرکاء نے بازوں پر اور سروں پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اور نعرہ بازی بھی کی۔

زونل چیئرمین شہباز بھٹی نے شرکاء سے خطاب کیا۔ ان کے ہمراہ یونین عہدیداران حافظ ارشاد کھوسہ، فہیم ارشاد،محمدصابر،ملک ارشاد، محمد عاطف،عابد کھنڈووا, ملک انعام اللہ, اسماعیل بیگ، حافظ فرید، عباس خان ، مشتاق احمد و دیگر ملازمین بھی موجود تھے۔

اس موقع پر شہباز بھٹی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم آج یہاں قیادت کی کال پر احتجاج کیلئے اکھٹے ہوئے ہیں،ہماری ریجنل قیادت نے میپکوکے اعلی افسران سے درجنوں ملاقاتیں صرف اس لیے کیں کہ پورے میپکو ریجن کے لائن سپرنٹنڈنٹ حضرات کے ناجائز ٹرانسفر واپس کئے جائیں انہوں نے میپکو افسران کوباور کرایاکہ پنجاب کی کسی بھی ڈسٹری بیوشن کمپنی کے مقابلے میں میپکو نے قلیل شکایات کی بناء پر ٹرانسفر کئے جو کہ قانون کے برعکس ہیں۔

انہیں واپس اپنے اپنے سرکلوں میں بھیجاجائے تاکہ لیبر جو کہ ذہنی طور پر اضطراب کا شکار ہے تنخواہیں کم ہیں اور اس میں دو دو جگہ کچن کے اخراجات کیسے برداشت کئے جاسکتے ہیں۔ اتھارٹی کے ان اقدامات کی وجہ سے کمپنی کی ریکوری بھی خسارے کا شکار ہے۔ اس بارے میں لگاتار 18دن تک میٹنگز ہوئیں لیکن نتیجہ کوئی نہ نکلا۔ اس لیے قائدین کی کال پر ہمارا ”قلم اور ٹول چھوڑ“ احتجاج ہمارے مطالبات منظور ہونے تک جاری رہے گا۔

شہباز بھٹی نے مزید کہاکہ ایس ای ڈی جی خان کی جانب سے افسران اور عملہ کو تھریٹ دی جارہی ہیں میں ایس ای میپکو ڈی جی خان سے درخواست کرتاہوں کہ وہ16گھنٹے کی جبری مشقت بھی لے رہے ہیں اور عملے کو نوکریوں سے بھی نکال رہے ہیں ایسے ملازمین کش اقدامات سے اعلی افسران کے سامنے جے جے کار تو سمیٹ رہے ہیں ملازمین کے خلاف ناجائز شوکاز پر شوکاز بنائے جارہے ہیں لیکن یہ بھی یاد رکھیں ا س ظلم کا انہیں آخرت میں بھی جواب دیناہے۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے ناجائز شوکاز ختم کئے جائیں جو بندے آپ نے نکالے ہیں اتھارٹی کو ریکوئسٹ کرکے بحال کرائیں اور ملازمین کی دعائیں لیں۔

Leave a reply