پمز میں ایم آر آئی مشین کافوٹو سیشن,مریضوں کو ٹرخایا جانے لگا

ڈاکٹروں کی جانب سے ایم آر آئی کرانے کی تجویز پر فوری ٹیسٹ کرنے کیلئے مریضوں کو مہینوں کی تاریخ دی جانے لگی ہے
0
208
MRI

اسلام آباد(محمداویس)اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) میں نئی انسٹال شدہ ایم آر آئی مشین کافوٹو سیشن کیلئے دو مرتبہ افتتاح تو کر دیا گیا لیکن ٹیسٹوں کیلئے مریضوں کو مہینوں کا وقت دیکر ٹرخایا جانے لگا –

باغی ٹی وی : مرض کی تشخیص کیلئے فوری ایم آر آئی ٹیسٹ کرانے کیلئے مریضوں اور ان کے عزیز و اقارب کی منت سماجت کے باوجود بھی شعبہ ریڈیالوجی کے حکام ٹیسٹ کرنے کے بجائے مزید لمبی تاریخیں دیکر مریضوں کو اذیت میں مبتلا کرنے لگے ، مریض مجبورا مہنگی داموں پرائیویٹ لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرنے لگے ۔

تفصیلات کے مطابق پمز ہسپتال میں آج سے کچھ ماہ قبل تک ایم آر آئی مشین تک نہ تھی تاہم ایم آر آئی مشین کی تنصیب کے دوران ہی شعبہ ریڈیالوجی کی سربراہ ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے مشین کے ساتھ اپنا فوٹو شوٹ کرتے ہوئے میڈیا میں بیان جاری کرایا کہ انہوں نے ایم آر آئی میشن کا افتتاح کر دیا ہے اور اس فوٹو شوٹ کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی تاہم ان کی اس کوشش پر اس وقت پانی پھیر دیا گیا جب ہسپتال انتظامیہ نے اس افتتاح کو مسترد کر دیا اور ان کے فوٹو شوٹ افتتاح کے کچھ دن بعد وزیر صحت نے آکر دوبارہ سے اس کا افتتاح کر دیا جس سے مریضوں کو ایک آس لگی کہ ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کردہ فوری ایم آر آئی ٹیسٹ فوری کرانے کی تجویز سے ان کی بیماریوں کی بروقت تشخیص ممکن ہو سکے گی تاہم شعبہ ریڈیالوجی نے مریضوں کی آس پر پانی پھیر دیا ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے ایم آر آئی کرانے کی تجویز پر فوری ٹیسٹ کرنے کیلئے مریضوں کو مہینوں کی تاریخ دی جانے لگی ہے اور یہی مدعا بیان کیا جا رہا ہے کہ مریضوں کی رش کی وجہ سے تین سے پانچ ماہ کی تاریخ دے رہے ہیں شعبہ ریڈیالوجی کے حکام اور سٹاف کے اس طرز عمل سے مریض اور ان کے لواحقین شدید پریشانی کا شکار ہیں کہ ان کی سہولت کیلئے انسٹال کی جانے والی ایم آر آئی مشین سے غریب مریضوں کے ٹیسٹ ہونا ایک خواب بن گیا ہے ۔

اس وقت پمز ہسپتال میں ایم آر آئی کرانے کیلئے جو مریض جاتا ہے اسے مارچ2024 کے آخری ہفتے سے لیکر اپریل 2024تک ٹیسٹ کا وقت دیا جا رہا ہے اور اس دوران کوئی مریض کتنا ہی سیریس کیوں نہ ہو جس کی ایم آر آئی فوری کرنا انتہائی ضروری ہو اسے بھی تین ماہ سے زائد کا وقت دیا جا رہا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جن مریضوں کو فروری2024 میں آپریشن کی تاریخیں دی گئیں اور انہیں ایم آر آئی ٹیسٹ کرانا تجویز کیا گیا تو انہیں ایم آر آئی ٹیسٹ کی تاریخ ، آپریشن کی تاریخ سے بعد کی دی جا رہی ہے ۔

شعبہ ریڈیالوجی کے حکام کے اس طرز عمل سے مریض اور لواحقین شدید پریشان ہیں اور مجبورا پرائیویٹ لیبارٹریوں سے مہنگی داموں ایم آر آئی ٹیسٹ کرا رہے ہیں ۔مریضوں اور لواحقین نے شعبہ ریڈیالوجی کے حکام کو فوری تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال کے ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کردہ ایم آر آئی ٹیسٹ کو کم سے کم تین سے چار دنوں کو کرنے کی تاریخ دی جانی چاہئے تاکہ مریض کی بیماری کی فوری تشخیص ہو اور علاج معالجہ شروع ہو سکے۔

Leave a reply