لاہور ہائیکورٹ کا شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم

0
215
pti

لاہور ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

جسٹس شہرام سرور چوہدری نے خالد لطیف خان کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا ، فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت درخواست کو باقاعدہ منظور کرتی ہے، عدالت شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دیتی ہے،شیر افضل مروت کو شورٹی باونڈ ڈپٹی کمشنر کے پاس جمع کرانے کے بعد رہا کیا جائے،درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ شیر افضل مروت پر نظر بندی کا اطلاق نہیں ہوتا،

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو شوٹی بانڈ جمع کرانے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا ،جسٹس شہرام سرور چوہدری نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، شیر افضل مروت کی نظر بندی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا،درخواست کے مطابق شیر افضل مروت لاہور ہائی کورٹ بار میں خطاب کر کے واپس روانہ ہوئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، شیر افضل مروت کی نظر بندی غیر قانونی و غیر آئینی ہے

شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر ربیعہ باجوہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے،درخواست لطیف کھوسہ اور عرفان کلار ایڈووکیٹس کی وساطت سے دائر کی گئی ہے،درخواست میں پنجاب حکومت،ضلعی انتظامیہ کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈی سی لاہور نے شیر افضل مروت کے خلاف غیر قانونی نظر بندی کا حکم جاری کیا،شیر افضل مروت کو سیاسی بنیادوں پر نظر بند کیا گیا،عدالت نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے،

واضح رہے کہ  لاہور پولیس نے شیرافضل مروت کو لاہور ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا،شیر افضل مروت کو تھری ایم پی او کے تحت جیل بھجوایا گیا،شیر افضل مروت کو 30 روز کےلئے نظر بندکیا گیا

اعظم خان نےعمران خان پرقیامت برپا کردی ،سارے راز اگل دیئے،خان کا بچنا مشکل

جیل اسی کو کہتے ہیں جہاں سہولیات نہیں ہوتیں،

چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک مزید مقدمہ درج کر لیا گیا

نشہ آور اشیاء چیئرمین پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں پہلی لڑائی کی وجہ بنی،

بشریٰ بی بی نے شوہر کے لئے چار سہولیات مانگ لیں

پی ٹی آئی کورکمیٹی میں اختلافات،وکیل بھی پھٹ پڑا

 مروت کی گرفتاری کے بعد الیکشن کمیشن کس منہ سے کہتا ہے لیول پلینگ فیلڈ تحریک انصاف کو دی 

Leave a reply