خرم لطیف کھوسہ کی گرفتاری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی
ربیعہ باجوہ ایڈوکیٹ نے عدالت میں کہا کہ خرم کھوسہ کے چیمبر پر دھاوا بولا گیا ہراساں کیا گیا ،اگر یہ صورتحال رہی ہائی کورٹ بھی محفوظ نہیں رہے گی ، لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ غیر قانونی حراست کا معاملہ ہے عدالت مداخلت کرے ، عدالت اس معاملے میں پر فوری حکم جاری کرے ، خرم لطیف کھوسہ نے ایسا کیا کیا کہ دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں،ہم آج صبح سے تمام عدالتیں چھان کر آ گئے خرم کو پیش نہیں کیا گیا ،جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ دکھائیں وہ ویڈیو کدھر ہے،
سرکاری وکیل کی ہائیکورٹ بار کی نائب صدر سے تلخ کلامی ہوئی،ربیعہ باجوہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ ٹنل روڈ بار کا حصہ ہے، وہ سینئر وکیل ہیں،ایک وقت تھا کہ ظلم اور زیادتی ہوتی تھی تو سرکاری وکیل مخالفت کرتے تھے، لیکن اب تو انتہا ہوچکی ہے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ اگر یہ ویڈیو میں ثابت کردیں کہ وردی پھاڑی یا گریبان پکڑا تو ہم اپنی درخواست واپس لے لیں گے،سرکاری وکیل نے کہا کہ جو ویڈیو عدالت میں دیکھائی گئی وہ صرف اس حد تک نہیں ہے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ پھٹی وردی عدالت میں پیش کردیں، سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ ہائیکورٹ ہے وہ تفتیش ہوگی اور کورٹ آف لاء میں پیش کی جائے گی یہاں نہیں، لاہور ہائیکورٹ نے خرم لطیف کھوسہ کو 6 بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا
واضح رہے کہ خرم لطیف کھوسہ کو گزشتہ روز پولیس نے گرفتار کیا تھا








