سپریم کورٹ ،سینیٹ میں انتخابات ملتوی کرانے کی قرادار منظور کرنے کا معاملہ،سینیٹ کی قراداد کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی
سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواست میں استدعا کی گئی کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا جائے،جن ممبران نے قرارداد پاس کرنے میں کردار ادا کیا ان کیخلاف آرٹیکل چھ کی کاروائی کی جائے،سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے،الیکشن کمیشن کو شیڈول کے مطابق عام انتخابات کرانے کی ہدایت کی جائے،درخواست ایڈوکیٹ اشتیاق احمد مرزا نے دائر کی،درخواست میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، سینیٹر دلاور خان،سینیٹر احمد خان کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں سینیٹر گردیپ سنگھ، سینیٹر ہدایت اللہ سمیت دیگر سینیٹرز کو بھی فریق بنایا گیا ہے, الیکشن کمیشن اور سینیٹ میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے
واضح رہے کہ سینیٹ میں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشگردی کے واقعات کو بنیاد بنا کر انتخابات ملتوی کروانے کی قرارداد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔جسے سینیٹ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن ملتوی کئے جائیں،جنوری اور فروری میں بلوچستان کے کئی علاقوں پر موسم سخت ہوتا ہے،مولانا فضل الرحمن اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے اور کئی لیڈرزکو دھمکیاں مل رہی ہیں۔سینٹ وفاق کے حقوق کا ضامن ہے۔الیکشن شیڈول کو ملتوی کیا جائے۔قرارداد کثرت رائے منظور کر لی گئی
تمام امیدواران کو الیکشن کا برابر موقع ملنا چاہئے
عام انتخابات کے دن قریب آئے تو تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ
این اے 15سے نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور
نواز شریف پر مقدر کی دیوی مہربان،راستہ صاف،الیکشن،عمران خان اور مخبریاں
ٹکٹوں کی تقسیم،ن لیگ مشکل میں،امیدوار آزاد لڑیں گے الیکشن
الیکشن کمیشن کا فواد حسن فواد کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے ادویات کی قلت پر توجہ دلاؤ نوٹس دیا،
فوج مخالف پروپیگنڈہ کےخلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
نتخابات کے التواء کی قرارداد کیخلاف نئی قرارداد سینیٹ میں پیش