مزید دیکھیں

مقبول

قومی مسجد میں افطاری کےموقع پر حیران کُن مناظر،ویڈیو

اسلام آباد: قومی مسجد میں افطاری کے موقع پر...

تمام نجی و سرکاری کالجز میں ڈانس پر پابندی عائد

محکمہ ہائر ایجوکیشن نے تمام نجی و سرکاری کالجز...

جدید ٹیکنالوجی ، نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے

پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز میں جرمنی سے جدید ٹیکنالوجی کے...

پاکستان کا منہ توڑ جواب، ایران میں دہشتگردوں کے سات ٹھکانوں‌ پر حملہ

پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،

پاک فضائیہ حرکت میں آ گئی، ایران نے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی تو پاکستان نے پہلے سفارتی تعلقات منقطع کئے ، پھر ایران پر جوابی وار کرتے ہوئے حملہ کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا،ایران میں دہشت گرد وں کے کیمپوں‌کو نشانہ بنایا،پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملہ کیا۔

ایران میں قائم دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کا کہنا ہے کہ ایران میں اس کے کیمپوں کو پاکستان نے نشانہ بنایا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، ایران میں پاکستانی فضائی حملوں میں بی ایل ایف کے کم از کم 20 عسکریت پسند ہلاک ہو ئے ہیں،پاکستان ائیر فورس نے ایران کے اندر سات مختلف مقامات پر دہشگردوں کی قیام گاہوں پر حملہ کیا ،بی ایل ایف اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایران نے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا بہانہ بنا کر پاکستان کی سویلین آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہمارے دو بچے شہید کئے۔جواب میں پاکستان نے انٹرنیشنل قوانین کی روشنی میں بھرپور ردعمل کا حق استعمال کرتے ہوئے بڑے نپے تلے انداز میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنا کر جہنم واصل کیا اور ایران پر واضح کیا کہ نشانہ چونکتا ہو تو نشانہ لگانا نہیں چاہئیے۔

جواب میں ایرانی میڈیا اب بھی شیطانی چالیں چلتے ہوئے حملے سے متعلق مسلسل ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے۔ ایرانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔ میڈیا پر تباہی کے مناظر کی کچھ ویڈیوز اور تصاویر بھی اپلوڈ کی گئی ہیں

https://twitter.com/MarkhorTweets/status/1747806434543472706

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر مارخور نامی ٹوئٹر ہینڈلر پر بتا یا گیا کہ پاکستان نے ایران میں موجود دہشت گرد BLA اور BLF کے ٹھکانوں کو بھرپور نشانہ بنایا ہے،پاکستان نے ایران کے اندر 7 مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔تمام اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا گیا،فوجی قیادت نے ہمارے آپریشن روم میں رہتے ہوئے دیکھا ، کوئی ایرانی شہری فوجی اہداف بشمول IRGC کو نشانہ نہیں بنایا گیا پاکستانی فوج تیار اور چوکس ہے ایران کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مزید اس طرح کی اشتعال انگیزی نہ دکھائیں-

پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور پاکستان نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔

ایران نے حملہ کیا جس کی توقع نہیں تھی تا ہم پاکستان نے صبر کیا، ایران کو موقع دیا کہ وہ غلطی تسلیم کرے اور معافی مانگے، ایک دن انتظار کیا گیا تا ہم ایران نے معافی نہیں مانگی بلکہ ہٹ دھرمی جاری رکھی اور ایرانی وزرا نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے،حالانکہ ایران کو واضح طور پر معذرت کے ساتھ جواب دینا چاہیے تھا اور فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنا چاہیے تھا۔ تاہم ایرانی مغرور ہمارے زخموں پر نمک چھڑکتا رہا، برادر ملک ایران پر جوابی وار کرنا پاکستان کے لیے سیاسی اور فوجی فیصلہ کرنا آسان نہیں ہے۔ لیکن مزید کشیدگی سے بچنے کی ذمہ داری پوری طرح ایران پر عائد ہوتی ہے۔ مزید اشتعال انگیزی کی صورت میں پاکستان کے پاس اس کو مزید آگے لے جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچے گا۔ ذمہ داری سے برتاؤ کریں، امت مسلمہ کو دیگر سنگین مسائل کا سامنا ہے اور ہمیں اپنے آپ کو باہمی تصادم میں نہیں گھسیٹنا چاہیے جس میں بہت زیادہ لمبا ہونے کا امکان ہو۔

ایران پر جوابی کاروائی، پاکستان نے آپریشن کا نام "مرگ بر،سرمچار” رکھا، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آپریشن مرگ بر، سرمچار پر پاکستان نے ایران کو جواب دے دیا ہے، پاکستان نے صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانا بنایا، پاکستان کی جوابی کاروائی میں متعدد دہشت گر مارے گئے ہیں،ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے،دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچار رکھا گیا،کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کاغیر متزلزل عزم ہے

پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا ،ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف انتہائی مربوط اور خاص طور پر ہدفی فوجی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا، انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے، گزشتہ کئی سالوں کے دوران، پاکستان نے ایران کے اندر غیر حکومتی جگہوں پر اپنے آپ کو سرمچار کہنے والے پاکستانی نژاد دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں اپنے سنگین تحفظات کا مسلسل اظہار کیا ہے,پاکستان نے ان دہشت گردوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی شیئر کیے ہیں,تاہم ہمارے سنجیدہ تحفظات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے, آج صبح کی کارروائی ان نام نہاد سرمچاروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی,یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے, اس انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد بھی پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے, پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا ،پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے,
آج کے عمل کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا,بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے, اس میں رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری شامل ہے,ان اصولوں کی رہنمائی میں، اور بین الاقوامی قانون کے اندر اپنے جائز حقوق کو بروئے کار لاتے ہوئے، پاکستان کبھی بھی اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو کسی بھی بہانے یا حالات میں چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا, ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں,ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے, ہم مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے,

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کہتے ہیں کہ پاکستان نے ایران کی کاروائی کا بھرپور جواب دیا ہے۔ آج صبح تقریبا چھ بجے ایران کے اندر ایسے اہداف کو نشانہ بنایا گیا جو تربیت یافتہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں۔ پاک فضائیہ نے ایک ہی دن میں ایران کو انتہائی سخت اور موزوں جواب دیا ۔ ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو بیٹھ جائے، صبر کرے یا پھر جنگ کے لئے تیار رہے، انتخاب اب انہوں نے کرنا ہے

https://twitter.com/mubasherlucman/status/1747830947863527738

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایران جان لے کہ پاکستان نہ عراق ہے نہ شام۔ انہوں نے ہمارے امن کے اقدامات کو کمزوری کی علامت کے طور پر غلط شمار کیا۔ آج صبح پاکستان کی جانب سے جوابی کاروائی انہیں اٹھنے بیٹھنے اور سوچنے پر مجبور کر دے گا۔کل کے برعکس ارنا آج خاموش ہے،ان کی طرف سے ابھی تک کوئی خبر نہیں.

واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی

 پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے

شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی

پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت

پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا 

نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل

پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan