بشریٰ بیگم کو ہتھکڑیاں، عمران خان کو 24 سال قید،نواز نے بیانیہ سرنڈر کر دیا

0
151
pti khatam

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آج عمران خان اور بشریٰ بیگم کو توشہ خانہ کیس میں چودہ چودہ سال کی سزا سنا دی گئی، اسکا مطلب ہے کہ عمران خان کا سیاسی کیریئر چھوڑ دیں کسی بھی کیریئر میں واپسی کی امید ختم ہو گئی کیونکہ انکی کل سزا 24 برس ہو گئی، سائفر کیس میں دس سال سزا ہوئی ہے ، ساتھ ساتھ چلیں تو 14 سال میں دونوں ختم ہو جائیں گی

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ عمران خان، اسکے گھر والے، اسکے عزیز، چاہنے والے،ڈیپریس بھی ہوں گے، خود عمران خان کو بہت بڑا شاک لگا ہو گا، کیونکہ وہ سوچ رہے تھے کہ میں کانفیڈنس سے پوری پچ کو روندتا جاؤں گا اور مخالفین کو میرا کانفیڈنس دبا دے گا،یہ انکے ڈاؤن فال کا باعث بنا، آج ذاتی طور پر میرے لئے افسوس کا دن ہے، عمران خان سے ایک لمبا عرصہ میرا تعلق رہا، یہ تعلق ایک رومانس سے شروع ہوا جب وہ کرکٹ کھیلتے تھے،اور جب آپ ایک پاکستانی ہوں، ینگسٹر ہوں اس زمانے میں اپنے آپ کو ڈھالیں اور عمران خان کرکٹ کھیل رہا تو پاکستان کے لئے بہت ہی رومنٹک ہیرو، وہاں سے یہاں تک کے سفر میں کافی پیش و خم ہیں، میں، جہانگیر ترین، علیم خان، عون الگ ہو گئے، وفات سے کچھ عرصہ قبل نعیم الحق نے مجھے کہا تھا کہ بہت بیمار ہوں، پتہ نہیں کتنی زندگی رہ گئی لیکن تم لوگ واقعی صحیح کہتے تھے، عمران خان بات نہیں سن رہا،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو دیکھنا چاہئے کہ کن کن لوگوں کو اس نے نواز اور کیسے وہ لوگ بھاگے، ایک دن مشکل کا پڑا تو تحریک انصاف والے پریس کانفرنسیں کر کے چلے گئے اور جنہوں نے اربوں کی کرپشن کی وہ انجوائے کر رہے ہیں، اسکے اپنے کابینہ کے لوگ، شہزاد اکبر، فواد چودھری،یا کوئی بھی، ایک دو کا نام لینا تو بیکار ہے، انسان بنتا ہی مشکل فیصلوں کے بعد ہے، مشکل تو ہر ایک پر آتی ہے، جب آپ ڈیل کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ کون بہتر انسان ہے، یہی چیز جو عمران خان پر آج ہے وہی آصف زرداری پر تھی، دس سال انہوں نے جیل میں گزرے، جوانی کے دس سال جیل میں گزارنا مشکل کام ہے، جیل جیل ہی ہے، اگر گھر کو بھی سب جیل قرار دے جائے ، ٹی وی بھی لگا ہو اے سی بھی ہو، کھانا بھی مرضٰی کا ہو لیکن آپ تڑپنا شروع ہو جائیں گے.

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان تین با ر وزیراعظم رہے، مروت صاحب کی زبان میں پھر وہ وڑ گئے،کسی کو امید نہیں تھی کہ میاں صاحب واپس آ سکتے ہیں، جیل کی سلاخوں میں گئے، پھر باہر گئے، کس طرح کی ڈیل ہوئی؟ اب وہ واپس آ گئے اور سب کو پتہ وہ پروٹوکول کے ساتھ آئے، انکی ہر بات مانی جا رہی، آٹھ دن بعد الیکشن ہیں، کسی کو کوئی شک نہیں کہ نواز شریف نے چوتھی بار وزیراعظم بننا ہے،یہاں پر آج عمران خان کو سوچنا ہے بیٹھ کر ، عمران خان کے خیر خواہوں کو، فصلی بٹیروں کی بات نہیں کر رہا،عمران خان کو اپنی بہنوں کے ساتھ مشاورت کرنی چاہئے، کسی اور کے ساتھ نہیں، عمران خان کو اپنی پوری سٹریجٹی کو ری وزٹ کرنا ہے،عمران خان کو اپنا فیوچر چاہئے پارٹی کو آج کے بعد بچانا چاہتے ہیں، بچوں سے ملنا چاہتے ہیں تو کچھ سوچیں، ابھی تو فیصلے اور بھی آنے ہیں، ان سزاؤں کے خلاف اپیل بھی ہونی ہے، ابھی تک عمران خان نے پورے نظام کا مذاق بنایا ہوا تھا، وکیل پیش نہیں ہو رہے تھے، میڈیا پر وہ کیس لڑتے رہے، لوگوں کو مس گائیڈ کرتے رہے، پی ٹی آئی کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کرتے رہے، یہ سب کوپتہ ہے، آج کا دن عمران خان کو حقیقی معنوں میں بیٹھنا پڑے گا اور سوچنا پڑے گا کہ غرور،تکبرکسی بندے کو سوٹ نہیں کرتا.

عمران خان کو سزا پر مبشر لقمان غمگین کیوں؟

تیزاب گردی، مبشر لقمان پھٹ پڑے،کہاسرعام لٹکایا جائے

مبشر لقمان اپنا دشمن کیوں بن گیا؟ ڈوریاں ہلانے والے سن لیں

نور مقدم کو بے نور کرنے والا آزادی کی تلاش میں،انصاف کی خریدوفروخت،مبشر لقمان ڈٹ گئے

میچ فکسنگ، خطرناک مافیا ، مبشر لقمان کی جان کو خطرہ

انضمام الحق مکر گئے،انڈیا کے ساتھ گٹھ جوڑ،ڈالروں کی بارش

Leave a reply