24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 107فلسطینی شہید اور 145زخمی

یورپی یونین کے 26 ارکان نے اتفاق کیا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگی وقفہ کیا جائے
un

غزہ: اسرائیلی فوج کے غزہ میں رہائشی علاقوں، اسپتالوں پر حملے جاری ہیں، 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 107فلسطینی شہید اور 145زخمی ہوگئے ہیں جبکہ الناصر اسپتال غیر فعال ہونے سے 8 مریض انتقال کر گئے۔

باغی ٹی وی : غزہ وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 107فلسطینی شہید اور 145زخمی ہوگئے،فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے بڑھ گئی،اسرائیل نے رمضان تک اسرائیلی یرغمالی رہا نہ ہونے پر رفح میں زمینی آپریشن کا اعلان کیا ہے دوسری جانب حماس نے بھی اعلان کر رکھا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی فوجی انخلاء کے بغیر یرغمالی رہا نہیں کیے جائیں گےتاہم یورپی یونین نے اسرائیل کو رفح پر چڑھائی کرنے سے خبردار کر دیا ہے-

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ ہنگری کے علاوہ یورپی یونین کے تمام ارکان نے غزہ میں فوری جنگی وقفے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا مطالبہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد کیا ہے، یورپی یونین کے 26 ارکان نے اتفاق کیا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگی وقفہ کیا جائے اور یہ جنگی وقفہ بعد ازاں پائیدار ‘ سیز فائر ‘ میں تبدیل ہو جائے۔

امریکا کی غزہ میں جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ میں ووٹنگ کو …

یورپی یونین نے سات اکتوبر سے مسلسل اسرائیل کی حمایت میں ایک متحدہ موقف اختیار کر رکھا ہے اور ہر اہم موقع یا مرحلے پر انہوں نے اسرائیل کی ہی مدد کی ہے، تاہم اب جبکہ غزہ میں فلسطینی بچوں اور عورتوں کی اکثریتی تعداد کے ساتھ 29 ہزار ہلاکتیں ہو چکی ہیں ، پورا غزہ تباہ ہو چکا اور غزہ کی تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے ان ملکوں نے سوائے ہنگری کے سب جنگ میں وقفہ چاہنے لگے ہیں۔

یورپی یونین کے رکن ممالک نے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اپنے اس موقف کا بھی اعادہ کیا ہے کہ ‘اسرائیل رفح میں جنگی یلغار نہ کرے ، جو اس وقت غزہ کی نصف سے زیادہ بے گھر ہو چکی آبادی کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے،ای یو وزرائے خارجہ کا کہنا ہے رفح پر حملہ 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں کے لیے تباہ کُن ہوگا۔

اقوام متحدہ کی عالمی عدالتِ انصاف میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے سے متعلق سماعت

تاہم یورپی یونین کے ایک رکن ہنگری نے دیگر تمام ارکان کے ساتھ ہم آواز ہونے سے انکار کیا ہے اور غزہ میں ساڑھے چار ماہ کے دوران جو کچھ ہوا ہے اس سب کچھ کے باوجود وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ جبکہ یورپی یونین کے دیگر تمام ارکان میں سے جرمنی ایک ایسا ملک ہے جو کسی بھی صورت میں اسرائیل کے حق دفاع کو کمزور نہیں دیکھنا چاہتا ہے-

دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی فوج پر حماس کی جانب سے حملے کیے گئے جس میں کئی اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

حزب اللہ کی سرنگیں حماس سے زیادہ جدید اور اسرائیل تک پھیلی ہوئی ہیں،فرانسیسی اخبار

Comments are closed.