چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا آج کے دور کا اہم مسئلہ ہے.نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ جیسے افسوسناک واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلاموفوبیا دنیا میں پھیل رہا ہے. دین سے وابستگی ہر مسلمان کا انتہائی گہرا ذاتی معاملہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کے بعض واقعات میں مسلم کش فسادات کو سرکاری اور کئی کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے. دیکھا گیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم چلانے والے مسلمانوں سے نفرت کرنے والوں سے ان کی وابستگی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف پہلی بار 15 مارچ کو عالمی دن منایا جا رہا ہے. اقوام متحدہ او آئی سی کے ساتھ مل کر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا لائحہ عمل تیار کرے. اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلیے اقوام متحدہ خصوصی نمائندہ تعینات کرے جبکہ خطرے میں گھرے دنیا میں قائم ہزاروں مساجد مقدس مقامات کی حفاظت کیلیے اقدامات کرے۔ کاکہنا ہے کہ اسلاموفوبیا کےخاتمے کیلئے باہمی احترام، افہام و تفہیم کے فروغ کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو نے اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے باہمی احترام، افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا انسانیت، رواداری، ہمدردی کے اصولوں کو کمزور کرتی ہے، اسلاموفوبیا کا مقابلہ کیا جائے اور دقیانوسی تصورات کے خاتمے کیلئے کام کریں۔پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ اسلام اعتدال اور امن کا مذہب ہے، اسلام عزت اور احترام سے پیش آنے کی تعلیم دیتا ہے۔ 9/11 کے بعد مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں دشمنی اور ادارہ جاتی شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا، دنیا بھر کی حکومتیں، سول سوسائٹی، مذہبی رہنما اسلاموفوبیا کے خاتمے کی جدوجہد میں مل کر کام کریں۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ایسے معاشروں کےلیے کوشش کرنی چاہیے جہاں تمام مذاہب کے لوگ بلا خوف و تعصب مل جل کر رہ سکیں، ایسی دنیا بنانے کے لیے کام کریں جہاں اسلاموفوبیا کا خاتمہ ہو، ایسی دنیا بنانے کےلیے کام کریں جہاں ہر فرد وقار، تحفظ اور آزادی کے ساتھ رہ سکے۔

اقوام متحدہ او آئی سی کے ساتھ مل کر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا لائحہ عمل تیار کرے،بلاول بھٹو زرداری
Shares:







