سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی، میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی اور معروف مصنفہ فاطمہ بھٹو ماں بن گئی ہیں، فاطمہ بھٹو کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے فاطمہ بھٹو نے بیٹے کی پیدائش کا اعلان کیا، ساتھ نام بھی بتا دیا، فاطمہ بھٹو کا کہنا تھا کہ "ہمیں بیٹے کی پیدائش کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے”بیٹے کا نام میر مرتضیٰ بیرا رکھا ہے”. فاطمہ بھٹو نے بیٹے کا نام اپنے مرحوم والد کے نام سے منسوب کرتے ہوئے میر مرتضیٰ بیرا رکھا ،
فاطمہ بھٹو نے اپنے والد کے نام سے منسوب بیٹے کے نام کے حوالے سے لکھا کہ میں اپنے بیٹے کو ایک ایسا نام دینا چاہتی تھی جو اسے اس وقت ہمت اور مہربانی سے نوازے جب وہ دنیا میں اپنا راستہ بنا رہا ہو، میں اپنے بیٹے کا ایک ایسا نام رکھنا چاہتی تھی جو اس کی زندگی کے لیے مشعل راہ بنے، اس کے ساتھ ہی یہ نام اس کے لیے محبت اور طاقت کی ڈھال بن جائے، ایک ایسا نام، جس کے بارے میں وہ یہ جانتا ہو کہ اسے اس کی والدہ کی دل کی گہرائیوں سے دیا گیا ہے، جو اسے زندگی بھر تحفظ کا احساس دلائے، میں اپنے بیٹے کو ایک ایسا نام دینا چاہتی تھی جو اسے ایک دلکش اور بےخوف و نڈر بنائے، اسے اپنے وطن سے محبت اور خوشیاں سب ایک ساتھ اور برابر عطا کرئے اور جب کبھی میں نے اس حوالے سے سوچا کہ ایسا کون سا نام ہوسکتا ہے جس میں یہ تمام خوبیاں ہوں تو ہمیشہ میرے ذہن میں اپنے پیارے والد کا نام ہی آیا،
Graham and I are so happy to share the news of the birth of our baby boy. We wanted to give our son a name that would bestow him with courage and kindness as he makes his way through the world. I wanted a name that would act as an inspiration to him in his life but also one that… pic.twitter.com/VJg3yT1oCA
— fatima bhutto 🇵🇸🇱🇧 (@fbhutto) March 16, 2024
واضح رہے کہ فاطمہ بھٹو اور امریکی شہری گراھم بیرا (جبران) کے نکاح کی مختصر تقریب گزشتہ برس 28 اپریل کو خاندانی گھر 70 کلفٹن میں ان کے دادا پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی لائبریری میں منعقد ہوئی تھی، جس میں عزیز اور اقارب اور قریبی دوستوں نے شرکت کی تھی،
خیال رہے کہ فاطمہ بھٹو لکھاری، شاعرہ اور کالم نگار ہیں جو پاکستان، امریکہ اور برطانیہ کے مختلف اخباروں میں کالم بھی لکھتی ہیں۔فاطمہ بھٹو 29 مئی 1982ء کو افغان دار الحکومت کابل میں اس وقت پیدا ہوئیں، جب ان کے والد میر مرتضیٰ بھٹو جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے. 2010 میں لکھی جانے والی ان کی غیرافسانوی کتاب خون و شمشیر کے گیت ان کے خاندان کے متعلق ہے۔ فاطمہ بھٹو دا نیوز، دا گارڈین کے علاوہ دیگر ادارے کے لیے لکھتی رہتی ہیں۔
علاوہ ازیں فاطمہ بھٹو سابق صدر اور سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹوکی پوتی جبکہ سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کی بھتیجی ہیں جبکہ ان کی والدہ فوزیہ فصیح الدین بھٹو افغان وزارت خارجہ اہلکار کی بیٹی تھیں۔ سوتیلی والدہ غنویٰ بھٹو 2021 میں پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی چیئر پرسن ہیں۔فاطمہ بھٹو کے والد میر مرتضیٰ بھٹو 1996ء میں اپنی بہن بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں قتل ہوئے۔ فاطمہ کی پیدائش کے وقت ان کے والد ضیاء الحق کے آمرانہ دور میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کے والدین کے درمیان شادی کے تین سال بعد ہی طلاق ہو گئی۔ طلاق کے بعد فاطمہ بھٹو اپنے والد کے ساتھ کئی ملکوں میں مقیم رہیں۔ 1989 میں فاطمہ کے والد کی ملاقات غنوی بھٹو سے ہوئی جو ایک لبنانی بیلے رقاصہ تھیں اور شام میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی تھیں۔ فاطمہ بھٹو غنوی کو اپنی حقیقی والدہ کی طرح سمجھتی ہیں، ان کے سوتیلے بھائی ذوالفقار علی بھٹو جونیئر سان فرانسسکو میں ایک فنکار ہیں۔
فاطمہ بھٹو کے الزامات پر سندھ حکومت کا ردعمل
ملک میں معاشی بحران کی وجہ سے شادی کی تقریب کو انتہائی سادہ رکھا،فاطمہ بھٹو
فاطمہ بھٹو پرانے پاکستان کی واپسی پر ناخوش
دعا کرتے ہیں کہ ایسی ناانصافی دوبارہ نہ ہو ،فاطمہ بھٹو کا صدارتی ریفرنس رائے پر ردعمل