لاہور: پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے جیل سے خط لکھا ہے۔
باغی ٹی وی : یاسمین راشد کی جانب سے لکھےگئے خط میں آئی جی پنجاب کو ایوارڈ ملنے پر طنزیہ مبارک باد دی اور کہا کہ جس طرح انھوں نے ن لیگ کے گھریلو ملازم ہونے کا کردار ادا کیا اس پر ایوارڈ تو بنتا تھا۔
یاسمین راشد نے الزام لگایا کہ آئی جی پنجاب کی سربراہی میں لوگوں کی عزتیں اچھالی گئیں، گھروں کا تقدس پامال کیا گیا، خواتین کے ساتھ بد ترین سلوک کیا گیا خواتین سیاسی قیدیوں کو جیلوں میں رکھا گیا، جنگ، بغاوت، قتل، دہشت گردی کے جعلی پرچے کاٹےگئے ان خدمات پر آئی جی پنجاب کو تمغہ دینا تو بنتا تھا چیف الیکشن کمیشن کے ساتھ زیادتی ہوئی جس کی مذمت کرنا چاہوں گی، درخواست ہے آئی جی پنجاب کے ساتھ چیف الیکشن کمیشن کو بھی ایوارڈ سے نوازا جائے۔
پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں جلسے کی درخواست،فریقین کو نوٹسز جاری
واضح ہے کہ اس سے قبل بھی رواں ماہ کی 14 تاریخ کو یاسمین راشد کا جیل سے خصوصی خط منظر عام پر آیاتھا جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کی انتخابات میں بد ترین دھاندلی کے خلاف جارج شیٹ پیش کی تھی ، انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ جب الیکشن میں دھاندلی کروانے کے لئے عدالتی حکم کے باوجود انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو بند کیا گیا لیکن بہانہ دہشت گردی کا بنایا گیا تا کہ مرضی کے نتائج تیار کیے جا سکیں، کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے انکشافات ہوئے جس پر سوشل میڈیا پر عوامی ردِ عمل کو روکنے کیلئے سروسز بند کی گئیں۔
مریم نواز کا پنجاب ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کمپلکس کی تکمیل میں تاخیر …
انہوں نے لکھا تھا کہ لکھا کہ ملک میں لا قانونیت کی انتہا ہے عدالتوں کا مذاق بنایا جا رہا ہے، باربار عدالتی حکم کے باوجود موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بحال نہیں کی جا رہیں اور خان سے ملاقات بھی نہیں کروائی جا رہی، ایک بار پھر سے دہشت گردی کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، لاقانونیت کی انہتا ہے، خان صاحب پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں، بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات میں پابندی کسی نئی سازش کا پیش خیمہ ہے۔