سکھ حریت پسند رہنما گرپت ونت سنگھ پنو نے بیرون ملک مقیم سکھ شہریوں پر بھارتی قاتلانہ حملوں سے متعلق اہم انکشافات کردیے۔جیو نیوز کے پروگرام میں گرپت ونت سنگھ پنو نے کہا کہ سکھ رہنماؤں پر حملوں میں کوئی تھرڈ پارٹی نہیں بلکہ ’را‘ براہ راست ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اجازت کے بغیر سکھ رہنماؤں پر حملے نہیں ہوسکتے۔گرپت ونت سنگھ پنو نے کہا کہ سکھ بھارتی پنجاب کو پُرامن طور پر بھارت سے آزاد کروانا چاہتے ہیں اس لیے نریندر مودی کی حکومت انہیں نشانہ بنارہی ہے۔سکھ حریت پسند رہنما نے مزید کہا کہ خالصتان کی تحریک مقبول تحریک ہے، اگر مقبول نہ ہوتی تو نریندر مودی ہمیں نشانہ نہ بناتا۔ دوسری جانب جیو نیوز اور جنگ لندن کے رپورٹر مرتضیٰ علی شاہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی ہٹ لسٹ پر آگئے۔مرتضیٰ علی شاہ سکھوں کی خالصتان تحریک کی کوریج کے باعث ’را‘ کی ہٹ لسٹ میں آئے ہیں۔برطانیہ کی سکھ فیڈریشن دبندرجیت سنگھ نے سکھ چینل کو انٹرویو میں انکشاف کیا کہ میٹرپولیٹن پولیس بھی مرتضیٰ علی شاہ کی زندگی کو لاحق خطرات سے باخبر ہے۔لندن میں جیو اور جنگ کے رپورٹر نے برطانیہ کے ساتھ کینیڈا، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی میں ہونے والی ریفرنڈم کی کوریج کی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بھارت میں مرتضیٰ علی شاہ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کردیا گیا تھا۔

Shares: