نوشکی میں مسافروں کو بس سے نکال کر اغوا کرنے کے بعد قتل کرنے والے 4 مشتبہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا ہے-
باغی ٹی وی : پولیس کے مطابق نوشکی میں 12افرادکی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ملزمان گرفتار تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں پولیس، سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، چار مشتبہ افرادکو پوچھ گچھ کے لیے حرا ست میں لیا گیا ہے،سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے جیو فینسنگ سمیت جدیدٹیکنالوجی سے مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کوئٹہ سے تفتان جانے والی بس کے مسافروں کو دہشتگردوں نے نوشکی میں قومی شاہراہ پر اغوا کے بعد فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا اور لاشیں پہاڑی علاقے میں پھینک کر فرار ہو گئے تھے،ایس پی نوشکی کا کہنا تھا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایک بس سے اتارنے کے بعد انھیں فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا اس علاقے کے پہاڑی علاقے میں مسلح شرپسندوں نے کوئٹہ سے تفتان جانے والی ایک بس کو روکا،اس بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو اتارا گیا، جنھیں کچھ فاصلے پر لے جانے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج کی 9 مئی کے مقدمات …
ایس ایس پی نوشکی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے مسافروں کا تعلق پنجاب کے علاقے منڈی بہاِؤالدین اور دیگر دو علاقوں سے تھایہ افراد کوئٹہ سے تفتان جانے کے لیے مسافر بس میں بیٹھے تھے انہی شرپسندوں کی طرف سے سلطان چڑھائی کے علاقے میں ایک اور گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تھی گاڑی کے نہ رکنے پر شرپسندوں نے گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے باعث گاڑی ایک کھائی میں گر گئی، فائرنگ اور گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کے باعث گاڑی میں سوار دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے، ان کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والی گاڑی میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ضلع نوشکی کے علاقے کیشنگی سے ہے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری جاری، مزید 56 سے زائد فلسطینی شہید
وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوشکی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔