بھارت میں بے روزگاری، گھروں میں فاقے، شہری اسرائیل نوکری کیلیے مجبور

0
179

اسرائیل اور حماس میں سات اکتوبر سے ہونے والی جنگ جاری ہے ،اسرائیل میں جنگ کی وجہ سے اسرائیلی شہری کام کرنے کو تیار نہیں،وہیں اسرائیل میں کام کرنے والے فلسطینی شہریوں کے پرمٹ بھی معطل کئے گئے ہیں جس کے بعد مودی سرکارنے اپنے شہریوں کو جنگی حالت میں روزگار کے لئے اسرائیل بھیج دیا

روزگار کے لئے ہزاروں شہری اسرائیل جانے کو تیار ہیں ، کئی بھارتی شہری اسرائیل پہنچ چکے ہیں،اسرائیل نے تعمیرات کے شعبے میں بھارتی شہریوں کو روزگار دیا ہے، اسرائیل میں روزگار کی آفر آئی تو بھارتی شہریوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں، بھارت میں غربت اور فاقوں کی وجہ سے ہر بھارتی شہری کی خواہش تھی کہ اسرائیل جائیں ملازمت کریں اور گھر والوں کو کچھ بھیجیں،اسرائیل میں اس سے قبل بھی بھارتی شہری ملازمت کر رہے تھے تا ہم انہیں سیکورٹی گارڈیا دیکھ بھال کی ملازمت دی جاتی تھی تا ہم اس بار اسرائیل نے بھارتیوں کو تعمیرات کے شعبے میں ملازمت دی

اسرائیل حماس جنگ کے بعد اسرائیلی تعمیراتی کمپنیوں نے مبینہ طور پر تل ابیب میں اپنی حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں فلسطینیوں کی جگہ ایک لاکھ بھارتی مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دے، جس کے بعد بھارت میں ہریانہ کی حکومت نے ں اسرائیل میں تعمیراتی کارکنوں کے لیے 10,000 آسامیوں کا اشتہار لگایا جن میں بڑھئی اور لوہے کے کام کرنے والوں کے لیے 3,000، فرش پر ٹائل لگانے والوں اور پلستر کرنے والوں کے لیے 2,000 آسامیاں شامل تھیں،بھارت کی جانب سے جاری اشتہار میں بتایا گیا کہ انہیں تقریبا ایک لاکھ 50 ہزار بھارتی ماہانہ تنخواہ دی جائے گی، ہریانہ میں ان بھارتی شہریوں کو 25 ہزار ماہانہ تنخواہ مل رہی ہے، لاکھ سے زائد تنخواہ کا سن کر بھارتی شہری بڑی تعداد میں سن کر اسرائیل جانے کے لئے تیار ہوئے،

بھارتی ریاست لکھنو میں بھی اسی طرح کا اشتہار جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ بھارتی شہری اسرائیل جانے کے لئے درخواستیں جمع کروائیں،ایک شہری کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں بھارتی شہری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہتا ہے کہ” حکومت اسرائیل بھیج رہی ہے، یہان‌روزگار نہیں ہے، اسلئے لڑکے وہاں بھاگ رہے ہیں، ڈیڑھ لاکھ سیلری بتائی گئی ہے، یہاں روزگارہ نہیں ہےہم یہاں‌کاغذات بنانے کے لئے آئے ہیں، اس سوال پر کہ وہاں ڈر نہیں لگے گا کے جواب میں شہری کا کہنا تھا کہ ڈر کر کیا کریں گے پیسہ وہاں مل رہا ہے،یہاں‌تو روزگار نہیں ہے، میری شادی ہو گئی ہے، ایک بچی ہے، بیوی سے پوچھ کر یہ کام نہیں کرین گے، بیوی کےشوق کے لئے یہ کام کرنے پڑ رہے ہیں، ہر جگہ مندر بن رہے ہیں لیکن اگر کوئی کمپنی بن جاتی تو اچھا رہتا لوگوں کو نوکریاں ملتیں، ہمیں ڈیڑھ سال کہا گیا تھا لیکن یہاں آ کر پتہ چلا کہ پانچ سال کے لئے جا رہے ہیں”.

اسرائیل جانے والے بھارتی شہریوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار صرف دعوے کر رہی ہے لوگوں کو ملازمت نہیں مل رہی، اس وجہ سے ہم اسرائیل جانے پر مجبور ہیں کم از کم گھر میں تو خوشحالی آئے گی،کرونا میں ہماری ملازمت ختم ہوئی تھی اس کے بعد سے نوکری نہیں ملی، ان کی حفاظت کو لاحق خطرات گھر میں بھوک سے زیادہ بہتر ہیں، ان کے گھر میں فاقے ہورہے ہیں، وہ کیا کریں، اگر مودی سرکار بھارت میں ہی ملازمت دیتی تو وہ کبھی بھی اسرائیل جنگی حالت میں روزگار کے لئے نہ جاتے

بھارتی شہریوں کے اسرائیل ملازمت کے لئے جانے سے مودی سرکار کی بھارت کی ترقی و خوشحالی کے دعوؤں کی بھی قلعی کھل گئی ہے، بھارت میں انتخابات کے دن چل رہے ہیں، ایسے میں بھارت میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے،بھارتی شہریوں کو مجبوری میں اسرائیل جانا پڑ رہا ہے

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں بھارتی شہریوں کے اسرائیل ملازمت کے لئے جانے پر کہا کہ بھارتی شہری اسرائیلی حکومت سے معاہدے کے بات اسرائیل گئے، ہم انکی حفاظت کے لئے محتاط ہیں،ہم نے اسرائیل کو کہا کہ ہے بھارتی شہریوں کی دیکھ بھال کے لئے اپنی پوری کوشش کریں

بھارت کی جانب سے شہریوں کو ملازمت کے لئے اسرائیل بھجوانے پر بھارت کی ٹریڈ یونینز بھی سراپا احتجاج رہیں، کئی ٹریڈ یونینز نے مودی سرکاری سے مطالبہ کیاکہ مزدوروں کو اسرائیل نہ بھیجا جائے، بلکہ اسرائیل کے ساتھ معاہدہ ختم کیا جائے جنگ کے دنوں‌میں شہریوں کو اسرائیل بھیجنا یہ کونسا طریقہ ہے، ٹریڈ یونین کے سیکرٹری جنرل تپن سین نے بھارتی مزدوروں سے بھی اپیل کی کہ وہ مودی سرکار کے جال میں پھنس کر موت کے منہ میں نہ جائیں،اسرائیل گئے تو زندہ بھی نہیں رہو گے ،لاش بھی گھر نہیں آ سکے گی

Leave a reply