نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بننے کےلیے آمادہ نہیں تھے، عرفان صدیقی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بننے کےلیے آمادہ نہیں تھے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ کابینہ، معیشت کی بحالی اور دیگر معاملات میں نواز شریف اپنی رائے دیتے ہیں۔عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو تباہ حال معیشت ملی تھی۔ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا وزیر اعظم شہبازشریف کا بہت بڑا کارنامہ تھا۔انکا کہنا تھا کہ میری نواز شریف کے ساتھ بہت ساری ملاقاتیں لندن میں ہوئیں ہیں، نواز شریف اس بار وزیر اعظم بننے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔انکا کہنا تھا کہ نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بننے کےلیے آمادہ نہیں تھے، وزیر اعظم نہ بننے کا نواز شریف کا اپنا فیصلہ تھا۔عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع بانی پی ٹی آئی نے دی تھی، جنرل راحیل شریف نہیں چاہتے تھے کہ پرویز مشرف کا ٹرائل ہو، مشرف کا جب ٹرائل شروع ہوا تو راحیل شریف نواز شریف سے ناراض تھے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف توسیع کیلئے بے تاب تھے، انہوں نے توسیع کی بات خود نواز شریف سے کی، ایک شخص کے ذریعے راحیل شریف نے نواز شریف کو پیغام پہنچایا جلدی کریں وقت بہت کم ہے، راحیل شریف نے یہ بھی کہا کہ توسیع کر دیں پاناما جانے اور میں جانوں، نواز شریف نے راحیل شریف کو پیغام پہنچایا توسیع نہیں ملے گی میں پاناما بھگت لوں گا۔عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘کا نعرہ پہلی بار میں نے ہی متعارف کروایا تھا، ووٹ کو عزت دینا ہمارے آئین کا تقاضا ہے، ن لیگ کا’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ آج بھی موجود ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ 16 ماہ کی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، یہ بہت بڑا کارنامہ تھا، پارٹی میں یہ سوچ ہے کہ نواز شریف ہی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں، بلاول ہونہار نوجوان ہے، لیکن 80 سال پہلے کی سیاست کر رہے ہیں، بلاول کے برعکس جو 80 سال والے ہیں وہ آج کی سیاست کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی آج جس صورتحال سے دوچار ہیں وہ خود ان کی پیدا کردہ ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہم نے کچھ نہیں کیا۔