جنیوا:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر مشتمل خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہیے-

باغی ٹی وی : عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جاری جنگ انسانیت کے لیے جہنم سے کم نہیں، غزہ پٹی پر مشتمل خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہیےمشرق وسطی کا خطہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، وہاں جاری کشیدگی کو روکنا ناگزیر ہو گیا ہے غزہ پٹی میں جنگ بندی مشرق وسطی میں کشیدگی کی فضا کو کافی حد تک کم کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوگی، غزہ پٹی میں جاری جنگ کے باعث امدادی ادارے کام کرنے سے قاصر ہیں۔

دوسری جانب سرائیلی میڈیا مین رفح حملے کے لیے امریکی حمایت کی خبریں گردش کررہی ہیں، امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن نے اسرائیل کو ایران کے خلاف محدود کارروائی کی شرط پر رفح میں فوج داخل کرنے کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

اسرائیل معاہدے کیخلاف احتجاج کرنے پر گوگل کے درجنوں ملازمین برطرف

العربیہ کے مطابق امریکی میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے بعد فلسطینی ایوان صدر نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہےفلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نے ’عرب ورلڈ نیوز ایجنسی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف جامع جنگ شروع نہ کرنے کے بدلے میں اسرائیل کو رفح میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے بارے میں بات کرنا "خطرناک” ہے، اور ہم واشنگٹن سے اس کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

اخبار "اسرائیل ہیوم” نے تین اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ امریکی انتظامیہ نے رفح پر حملہ کرنے کے اسرائیلی فوج کے منصوبے کی منظوری اس شرط پر ظاہر کی ہے کہ اسرائیل ایران کے اندر بڑے پیمانے پر حملہ نہیں کرے گاانہوں نے نشاندہی کی کہ رفح کے حوالے سے جو اسرائیلی منصوبہ امریکی انتظامیہ کو پیش کیا گیا تھا اس میں جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع شہر سے شہری آبادی کو نکالنے کے طریقے شامل تھے۔

ایران اسرائیل کے جوہری ری ایکٹر کو براہ راست نشانہ بنانے میں کامیاب رہا،اسرائیلی اخبار

ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو "اپنی سیاسی چال میں کامیاب ہوگئے اور انہوں نے رفح شہر پر منصوبہ بند حملے کے حوالے سے امریکی سہولیات حاصل کرنے کے لیے ایرانی حملے کا فائدہ اٹھایا ہے، رفح آپریشن کے قریب ہونے کے دیگر اشارے بھی ملے ہیں، اسرائیلی فوج نے توپ خانے کے یونٹس اور بکتر بند دستوں کو دوبارہ غزہ کی پٹی میں منتقل کر دیا ہے، جس کو رفح میں جنگی کارروائیوں کی تیاری سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت رکوانے کی امریکی درخواست مسترد

انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ عرصے میں اسرائیلی وزارت دفاع نے 40,000 خیموں کی خریداری کا اعلان کیا ہے، جو رفح سے شمالی اور وسطی غزہ کی پٹی کے علاقوں میں جانے والے شہریوں کے لیے مختص کیے جائیں گے،اسرائیل نے آخری لمحات میں کم از کم دو بار ایران کے خلاف اپنا ردعمل منسوخ کیا،مصری ذرائع نے عرب میڈیا کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مصری فوج نے رفح کے ساتھ سرحد کے ساتھ شمالی سینا میں الرٹ جاری کر دیا ہے تاکہ رفح شہر پر اسرائیلی حملے کے اثرات کا مقابلہ کیا جا سکے-

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور شہداء میں 14 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں جبکہ زخمی بچوں کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہے۔

Shares: