اسلام آباد: موبی لنک بینک کے سابق سی ای او نے جاز کے سی ای او عامر ابراہیم پر مالی فراڈ اور کارپوریٹ بدعنوانی کا الزام لگتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کردیا-

باغی ٹی وی : کارپوریٹ سیکٹر میں ایک بے مثال پیش رفت میں، غضنفر اعظم، سابق سی ای او موبی لنک مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ، نے جاز کے سی ای او عامر حفیظ ابراہیم پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے، انہوں نے ایک ای میل میں ان سے شفافیت اور ساکھ کی خاطر استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔

بلوم پاکستان کے مطابق غضنفر اعظم نے ایم ایم بی ایل میں 12 سال بطور سی ای او خدمات انجام دیں، اس سے پہلے کہ حال ہی میں عامر ابراہیم اور بورڈ کے دیگر اراکین نے انہیں ہٹا دیا تھا غضنفر اعظم نے اپنی ای میل میں عامر ابراہیم پر الزام لگایا کہ وہ ایم ایم بی ایل کے معاملات میں شیئر ہولڈرز کے ذریعے ہیرا پھیری کر کے بورڈ کے چیئرمین کا کردار ادا کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ خدمات انجام دیتے ہوئے طویل عرصے تک بینک کے سپر ایجنٹ، جاز کے سی ای او کے طور پر عہدے پر فائز رہے، اعظم نے اس دوہرے کردار کو مفادات کا سراسر ٹکراؤ، منصفانہ کارپوریٹ طرز عمل سے نفرت اور اسٹیٹ بینک کے ضوابط کی خلاف ورزی قرار دیا ہے جو اس کے ایجنٹ جاز کی مالیاتی سرگرمیوں کی نگرانی میں بینک کی حکمرانی کو کمزور کرتا ہے۔

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

اسی خط و کتابت میں، غضنفر اعظم نے بینک کے اندر ایک آپریشنل واقعے کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی برطرفی بلاجوازتھی کیونکہ تمام اعلیٰ افسران کی تقرری عامر ابراہیم نے کی تھی، اور وہ اکثر بینک کے سی ای او کے طور پر ان کو نظرانداز کرتے رہتے ہیں، لیکن اس واقعے کے بعد ان میں سے کسی کو بھی نہیں ہٹایا گیا۔ اندرونی طور پر، انہوں نے سی ای او جاز اور جاز کے خلاف ایک فرضی غیر ملکی کمپنی، چینل واس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے خوفناک الزام عائد کئے ، جس کو جاز کیش صارفین کے کریڈٹ اسکورنگ کے لیے رکھا گیا تھا، جس نے کل آمدنی/سود کا 35% کا انتہائی غیر معمولی حصہ وصول کیا، جو بہت زیادہ ہے۔ سروس چارجز کے نام پر فنڈز کو بیرون ملک منتقل کرنے کے مشکوک عمل کی مذمت کرتے ہوئے، وہ KPMG کی طرف سے اس معاملے پر حالیہ انکوائری کو کالعدم قرار دیتے ہیں جیسا کہ عامر ابراہیم نے غیر KPMG کے وکیلوں کو شامل کرتے ہوئے ہیرا پھیری کی۔

قائد اعظم کے مزار پرنئے جدید کیمرے نصب کرنے کا کام شروع

غضنفر اعظم نے عامر ابراہیم کے اقدامات کو ناگوار اور بینک کی ساکھ اور سالمیت کو کمزور کرنے والا قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ معاملات کو مزید جاری رکھنے سے بینک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اس لیے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

Shares: