امریکا میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ مباحثے سے راہ فرار اختیار کر لی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کملا ہیرس کے بائیڈن کی جگہ لینے سے اے بی سی پر مباحثہ تمام ہو گیا ہے اور مزید کسی بھی مباحثہ کی ضرورت نہیں رہی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کملا ہیرس کے موجودہ پوزیشن کے تحت مباحثے کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہی اور اس وجہ سے وہ اس میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ٹرمپ نے اے بی سی نیوز کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کو جواز بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ اس کی وجہ سے وہ مباحثے میں شامل نہیں ہو سکتے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان ستمبر میں اے بی سی نیوز پر مباحثہ ہونا تھا۔ تاہم، ٹرمپ کی جانب سے مباحثے سے انکار اور ہتک عزت کے مقدمے کو جواز بنانے کی کوشش نے اس مباحثے کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔دوسری جانب، کملا ہیرس نے ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ڈونلڈ ٹرمپ، اُمید ہے کہ تم نظر ثانی کرو گے اور مباحثے کے سٹیج پر مجھ سے ملو گے۔ اگر کہنے کیلئے کچھ ہے تو تم ضرور آؤ گے۔ تم نے خوفزدہ ہو کر مباحثے سے دوڑ لگائی ہے۔” کملا ہیرس نے مزید کہا کہ عوام کے سامنے اپنی پالیسیوں اور نظریات کا دفاع کرنے سے راہ فرار اختیار کرنا عوام کی خدمت نہیں بلکہ ان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ کے پاس کہنے کے لئے کچھ ہے تو انہیں سامنے آ کر بات کرنی چاہیے۔صدارتی انتخابات کے قریب آتے ہی یہ معاملہ سیاسی منظرنامے پر ایک اہم موضوع بن گیا ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ کیا ٹرمپ اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہیں یا کملا ہیرس کے چیلنج کا سامنا کرتے ہیں۔ عوام اور سیاسی تجزیہ کار دونوں ہی اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں اس حوالے سے مزید پیش رفت کا انتظار کر رہے ہیں۔

Shares: