اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ ان کی رہائی اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کی طرف سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی منظوری کے بعد عمل میں آئی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے رؤف حسن کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ کیس میں پراسیکیوٹر راجہ نوید نے رؤف حسن کی ضمانت کو مسترد کرنے کی درخواست دی، جبکہ ان کے وکلا علی بخاری اور علی ظفر نے عدالت میں موجودگی ظاہر کی۔ تفتیشی افسر اس موقع پر غیر حاضر رہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کے دوران پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ ریکارڈ کب پیش کیا جائے گا۔ پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریکارڈ کی فراہمی کی ذمہ داری ان کی نہیں، اور اس کے لیے تفتیشی افسر سے معلوم کرنا ہوگا۔ عدالت نے ریکارڈ کی عدم موجودگی کے باعث سماعت کو ملتوی کر دیا۔رؤف حسن کے وکلا نے عدالت میں دلائل دیے کہ ان کے موکل کے خلاف مقدمہ میں کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں، اور انہیں ضمانت دی جانی چاہیے۔ عدالت نے ان دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔
رؤف حسن کی رہائی کے بعد، ان کے وکلا ایڈووکیٹ شائستہ کھوسہ اور راجہ یاسر انہیں اڈیالہ جیل سے لے کر روانہ ہو گئے۔ رہائی کی روبکار انسداد دہشت گردی عدالت سے جاری کی گئی تھی۔یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب منگل کے روز انسداد دہشت گردی عدالت نے رؤف حسن کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ اس کیس میں اسلحہ برآمدگی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

رؤف حسن اڈیالہ جیل سے رہا
Shares: