اڈیالہ جیل میں عمران خان کی قانونی ٹیم سے ملاقات، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

0
68
Imran Khan

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں اپنی قانونی ٹیم، اور وکیل انتظار پنجوتھہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انتظار پنجوتھہ نے اہم انکشافات کیے۔عمران خان نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے واقعے سے موازنہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی علیحدگی کے پیچھے ظلم بڑا عامل تھا اور خبردار کیا کہ پاکستان میں بھی ایسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔عمران خان نے مہنگائی کے مسئلے پر بھی توجہ دلائی، کہتے ہوئے کہ اس نے عوام کی معیشت کو کمزور کر دیا ہے۔سابق وزیراعظم نے حکومت سے پی ٹی آئی کے خلاف "ظلم کی پالیسی” ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے 8 فروری کے انتخابات سے قبل ہونے والے ظلم کا ذکر کیا، لیکن دعویٰ کیا کہ عوام نے 9 مئی کے واقعات کے بعد بنائے گئے "بیانیے” کا جواب انتخابات میں اپنے ووٹوں سے دیا۔ خان نے الزام لگایا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور کہا کہ عوام اس پر شدید غصے میں ہیں۔

انتظار پنجوتہ نے کہا کہ عمران خان نے پارٹی کارکنوں کو 13 اگست کی رات پاکستانی پرچم لے کر باہر نکلنے کی ہدایت دی، جو ممکنہ طور پر یوم آزادی کی تیاریوں سے متعلق ہے۔ انہوں نے حال ہی میں صوابی میں ہونے والے جلسے پر کارکنوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔خیبر پختونخوا کے حوالے سے، خان نے علی امین گنڈاپور کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کرپشن کے مسئلے پر انہوں نے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر زور دیا اور بتایا کہ خیبر پختونخوا میں اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ عمران خان نے حکام سے اپیل کی کہ ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔ انہوں نے تاکید کی کہ ملک کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ ملاقات اور اس کے دوران ہونے والی گفتگو پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کی پیچیدگی کو ظاہر کرتی ہے، جہاں اپوزیشن رہنما جیل میں ہیں لیکن ملکی سیاست پر اثر انداز ہونے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Leave a reply