حکومت نے سیکرٹری آئی ٹی کی تعیناتی کے لیے پیشہ ور ماہرین کی تلاش کا آغاز کر دیا

0
55
IT minstery

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بیوروکریسی سے سیکرٹری آئی ٹی کی تعیناتی کے بجائے آئی ٹی کے شعبے سے پیشہ ور ماہر کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق، وزیراعظم نے سیکرٹری آئی ٹی کی تعیناتی کے لیے بھاری معاوضے پر پیشہ ور ماہر کی تلاش شروع کر دی ہے۔ سیکرٹری آئی ٹی کے عہدے کے لیے اشتہار جلد جاری کیا جائے گا، جس میں مسابقتی عمل کے ذریعے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔سیکرٹری آئی ٹی کے عہدے کے لیے امیدواروں کو آئی ٹی کے شعبے میں کم از کم 20 سال کا تجربہ حاصل ہونا ضروری ہوگا۔ عمر کی بالائی حد 60 سال رکھی گئی ہے، تاکہ تجربہ کار اور ماہر شخص اس اہم عہدے پر تعینات کیا جا سکے۔

سیکرٹری آئی ٹی کی تعیناتی کنٹریکٹ کی بنیاد پر دو سال کے لیے ہوگی، جسے مزید توسیع کی جا سکے گی۔ اس عہدے کی تنخواہ خصوصی پیشہ ورانہ پے اسکیل پر 15 سے 20 لاکھ روپے تک ہوگی، جو اس عہدے کی اہمیت اور ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کی گئی ہے۔یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے آئی ٹی کے شعبے کی ترقی اور جدید چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ اس اقدام سے حکومت کا مقصد آئی ٹی کے شعبے میں ماہرین کی مدد سے جدید ٹیکنالوجی کی پالیسیوں اور اقدامات کو مؤثر انداز میں نافذ کرنا ہے۔حکومت کی جانب سے اس پیشہ ور سیکرٹری آئی ٹی کی تلاش میں سلیکشن کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ملک کی آئی ٹی کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکے اور جدید ٹیکنالوجی کے چیلنجز کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔یہ تبدیلی حکومت کی طرف سے آئی ٹی کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور اس شعبے میں بہترین صلاحیتوں کی تلاش کے عزم کی علامت ہے۔ اس سے نہ صرف ملک کی آئی ٹی پالیسیوں میں بہتری آئے گی بلکہ ملکی ترقی میں بھی ایک نیا باب رقم ہوگا۔

Leave a reply