ارشد ندیم کو انعامات سے نوازنے پر علی امین گنڈا پور کا ایک اور متنازعہ بیان

gandapur

اپنی متنازع بیانات کی وجہ سے شہرت پانے والے کے پی کے وزیر اعلی کا ایک اور حیرت انگیز بیان سامنے آیا ہے اور وہ بھی پیرس اولمپکس 2023 میں جیولین تھرو میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک طلائی تمغہ دلانے والے قومی ہیرو ارشد ندیم کے بارے میں جن پر انعامات کی برسات ہو رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ایک مختلف موقف اختیار کیا ہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "سرکاری خزانہ انعامات دینے کے لیے نہیں ہوتا۔ یہ ہمارے باپ کا پیسہ نہیں ہے۔” تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ارشد ندیم کو اپنی ذاتی حیثیت سے انعام دیں گے۔ "میں ارشد ندیم کی کامیابی کی قدر کرتا ہوں۔ لیکن ہمیں سرکاری خزانے کو احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔ میں انہیں اپنی طرف سے انعام دوں گا،
تاہم، مختلف صوبائی حکومتوں کا اس سلسلے میں رویہ مختلف نظر آ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ارشد ندیم کے آبائی گاؤں میاں چنوں میں جا کر انہیں 10 کروڑ روپے کا چیک پیش کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ارشد کو ایک ہنڈا سوک کار کی چابی بھی پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے ارشد کے کوچ سلمان اقبال بٹ کو بھی 50 لاکھ روپے کا چیک دیا۔مریم نواز نے اس موقع پر کہا، "ارشد ندیم نے پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ یہ انعامات ان کی محنت اور قابلیت کا اعتراف ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے نوجوان کھلاڑی مزید حوصلہ پائیں اور ملک کے لیے ایسی ہی کامیابیاں حاصل کریں۔”
ارشد ندیم کی کامیابی نے جہاں پاکستان کو عالمی سطح پر نمایاں کیا ہے، وہیں اس نے ملک میں کھیلوں کی ترقی اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے طریقوں پر ایک اہم بحث کو جنم دیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس بحث کے نتیجے میں ایک متوازن اور موثر پالیسی سامنے آئے گی جو پاکستان کے کھیلوں کے مستقبل کو روشن کرے گی۔

Comments are closed.