ملکی معاشی بحران کے حل کے لیے اسحاق ڈار کو اہم ذمہ داری سونپ دی گئی

0
57
Ishaq Dar

اسلام آباد: ملک میں جاری معاشی بحران کے پیش نظر وزیراعظم نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کو معاشی بحالی پلان کے حوالے سے اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔ اسحاق ڈار کو مقامی تیار کردہ معاشی ترقیاتی پلان کی تشکیل اور اس پر عملدرآمد کے لیے ایک 7 رکنی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔وزیراعظم نے ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے اور بحران سے نکلنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی سربراہی اسحاق ڈار کریں گے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق، اس کمیٹی میں وزیر منصوبہ بندی، وزیر خزانہ، وزیر اقتصادی امور، وزیر اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت ریونیو اور توانائی، اور ایس آئی ایف سی کے قومی کوآرڈینیٹر شامل ہوں گے۔ کمیٹی کا بنیادی کام پروفیسر اسٹیفن ڈیرکان کے تیار کردہ معاشی پلان کے مسودے اور وزارت منصوبہ بندی کے تیار کردہ سیکٹورل پلان کا جائزہ لینا اور شراکت داروں سے فیڈ بیک حاصل کرنا ہے۔ کمیٹی یہ بھی یقینی بنائے گی کہ تیار کردہ ڈرافٹ پلان جامع، ہم آہنگ اور تضادات سے پاک ہو، اور سیکٹورل پلان مقامی تیار کردہ معاشی ترقیاتی پلان کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔
ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کو برطانوی ماہر اسٹیفن ڈیرکان کی جانب سے 5 سالہ معاشی پالیسی پر تجاویز دی گئی تھیں، جس کا مقصد پاکستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانا تھا۔ وزیراعظم نے اسٹیفن ڈیرکان کی معاشی پالیسی سے اتفاق کیا تھا اور 14 اگست کو اس پالیسی کا اعلان کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔تاہم، خزانہ، تجارت، اور منصوبہ بندی کی وزارتوں نے اس پالیسی پر کچھ تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ وزارتوں اور ایف بی آر کے اعتراضات کے باعث وزیراعظم نے اس معاشی پالیسی کے اعلان کو مؤخر کردیا تھا۔ وزراء کا موقف تھا کہ بیرونی ماہرین کی تجاویز کا ملکی حالات کے مطابق جائزہ لینا ضروری ہے۔
وزارتوں کی جانب سے اس معاملے کو نواز شریف کے سامنے اٹھایا گیا، جس میں وزراء نے زور دیا کہ ملکی اقتصادی پالیسی سازی میں بیرونی ماہرین کی تجاویز کو احتیاط سے اور ملکی حالات کے مطابق اپنانا چاہیے۔ اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم نے اس معاملے کو مزید غور و خوض کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی کے سپرد کردیا۔اب کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایسا معاشی پلان تیار کرے جو ملک کے موجودہ معاشی چیلنجز کو حل کر سکے۔ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔ اس حوالے سے کمیٹی کا جلد از جلد اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرنے کا امکان ہے۔

Leave a reply