عمران خان کی سہولتکاری کا الزام ، گرفتار سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال رہا

0
67
imran

سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں مبینہ سہولت کاری کے الزام میں گرفتار سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال کو رہا کردیا گیا ہے

سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال کو 13اگست کو تحقیقات کے لئے گرفتار کیا گیا تھا،گزشتہ شب تحقیقات کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا ہے ، ظفر اقبال اپنے گھر پہنچ گئے ہیں، انکا گھر اڈیالہ جیل کے قریب ہی ہے،

اڈیالہ جیل میں عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کے شبے میں اڈیالہ جیل کے مزید 2 افسران سے پوچھ گچھ شروع کی گئی تھی، ان افسران میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال اور اسسٹنٹ ناظم شامل تھے ، دونوں افسران سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اکرم کے قریب رہائش پذیر تھے، 14 اگست کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کو عمران خان کے لیے پیغام رسانی اور سہولت کاری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

محمد اکرم کی بازیابی کے لیے انکی اہلیہ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کیے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ 14 اگست سے محمد اکرم سے متعلق کچھ معلوم نہیں، تھانا صدربیرونی پولیس کو درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا،عدالت نے پولیس کو 20 اگست کے لیے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں‌ تعینات افسران عمران خان کے سہولت کار نکلے،جس پر کاروائی کا آغاز کیا گیا ہے اور گرفتاریاں شروع کی گئی ہیں،عمران خان کی سہولت کاری کے الزام میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے بعد جیل کے ایک اور افسر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، سیکورٹی اداروں نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال سے تحقیقات کی ہے ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال کا موبائل فون ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اوراسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال عمران خان کے سیل تک رسائی رکھتے تھے، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کوکمرہ عدالت میں دوران سماعت عمران خان سے سرگوشیاں کرتے بھی دیکھا گیا ہے، دونوں افسران پر عمران خان کو موبائل تک رسائی دینے کا الزام بھی ہے

باخبر ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی اور عمران خان کے دوران پیغام رسانی بھی جیل میں یہی افسران کرتے تھے، بشریٰ بی بی اسے لیے بنی گالہ سے اڈیالہ منتقل ہوئی تھیں تا کہ کوئی نئی سازش تیار کی جائے تا ہم سیکورٹی اداروں نے پیغام رسانی کے کام کو پکڑ لیا، افسران کے خلاف کاروائی شروع کر دی گئی ہے،

اس واقعے نے ایک بار پھر جیلوں میں سیکیورٹی کے مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ حکومتی حلقوں میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ جیلوں کے نظام میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔یہ خبر ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

عمران خان کے سیل کے باہر تعینات اہلکاروں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
اڈیالہ جیل میں افسران کی جانب سے عمران خان کی سہولت کاری کی خبریں سامنے آنے کے بعد جیل میں عمران خان کی سیکورٹی پر تعینات اہلکاروں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ کر لیا گیا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کے سیل کے باہر سیکورٹی ادارے کے اہلکار ہوں گے اور ان اہلکاروں کو ہر ہفتے بدلا جائے گا، اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران جیل عملے کو صحافیوں، وکلا اور پارٹی رہنماؤں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے،جیل کے اندر رہائش پذیر اہلکاروں کی بھی مکمل تلاشی لی جائے گی۔

فیض حمید کی گرفتاری پر خلیل قمر،عمر عادل خوش،اڈیالہ جیل سے جاسوس گرفتار

گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار

فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع

فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان

فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم

9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف

فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف

Leave a reply