باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ فیض حمید کا فیلڈ کورٹ مارشل ہو رہا ہے، اس میں کوئی معافی نہیں ہے،میرا خیال ہے کہ 14 سال سزا تو ہو گی،
مزمل سہروردی نے مبشر لقمان ڈیجیٹل میڈیا پر مبشر لقمان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہر اقتدار مستحکم ہوتا نظر آ رہا ہے، اقتدار کے باسیوں کو اقتدار مستحکم اور اپنے مخالفین کی شہہ مات نظر آ رہی ہے، اطمینان اور مسکراہٹ اقتدار کے باسیوں کی شکلوں پر نظر آتی ہے،سب کچھ صحیح سمت میں چل رہا تھا، یہ سوچ بڑے عرصے تھی کہ خان صاحب کو سسٹم کے اندر سے حمایت حاصل ہے،ورنہ ایسا نہیں ہو سکتا، اسٹیبلشمنٹ کو اپنی منجی تلے ڈانگ پھیرنی چاہئے،پہلے اسٹیبلشمنٹ نے اپنا ان ہاؤس آرڈر کرنا تھا، دیر آید درست آید، اب کاروائی شروع ہوئی
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب آپ ایک ایسے آدمی کے خلاف کاروائی کرتے جو کورکمانڈر ہو، ڈی جی آئی ایس آئی ہو، اتنا ہم ہو پھر یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ اسکو پکڑنے کے بعد اسکے مخالفین بھارت،و دیگر کیا الزامات لگاتے ہیں،لوگ اس کو مختلف ڈائریکشن میں دیکھتے ہیں، سوچ بچار کرنی پڑتی ہے،یہ پوری فوج کا فیصلہ تھا اب اس میں کوئی بچت نہیں ہونی، مجھ سے لکھوا لیں کہ فیض حمید کو سزا ہو گی او ر کڑی سزا ہو گی
مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ میں فیض حمید کو سزا کے بیان پر متفق ہوں، لیکن سوچ بچار کی بات پر کہتا ہوں کہ ادارے کو نقصان ہوا ہے، اس نے ادارے کا نقصان کیا، اگر یہ سٹیپ ایک ماہ یا چھ ماہ پہلے لیا ہوتا تو ادارے کا اتنا نقصان نہ ہوتا،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دفاتر پر ریڈ کئے گئے وہاں سے کمپیوٹر لے کر گئے، رؤف حسن کا ریمانڈ ملا، وہاں سے تانے بانے ملے، ڈیٹا ملا ہوا سے تو کچھ نہیں کیا جا سکتا، جس پر مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ بچے بچے کو پتہ ہے کہ وہ سہولت کاری کر رہا تھا، فیض نیازی گٹھ جوڑ چل رہا تھا،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پیرنی جادو ٹونے کرنے والی ہے لیکن پھر بھی اسکے فالور ہیں،مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ جو ہو رہا ہے اچھا ہو رہا ہے ، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ فیض کی وجہ سے اور بڑے لوگ انڈر سکروٹنی ہو گئے ہیں، لوگ واٹس ایپ پر جواب نہیں دے رہے، جن کو میں جانتا ہوں وہ مجھے بھی جواب نہیں دے رہے، مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ فیض حمید کے ساتھ سابق آفیسر موجود تھے وہ آئی ایس آئی ،ایم آئی کے مقابلے میں اپنی ایجنسی چلا رہے تھے جو پی ٹی آئی کی مدد کر رہی تھی، وہ انکا پرائیویٹ نیٹ ورک تھا ،جو سہولت کاری کر رہا تھا، جس طرح آپ ذاتی بینک نہیں چلا سکتے، اس طرح ذاتی انٹیلی جنس ایجنسی بھی نہیں چلا سکتے، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ فیلڈ کورٹ مارشل ہو رہا ہے، اس میں کوئی معافی نہیں ہے،میرا خیال ہے کہ 14 سال سزا تو ہو گی،چار قسم کے کورٹ مارشل ہوتے ہیں،فیلڈ مارشل سب سے اہم ہے، ریاست اور افواج کے بدترین دشمن کا یہ فیلڈ کورٹ مارشل ہوتا ہے.میں جب یہ حاضر سروس تھا تب اسکے منہ پر بھی بات کرتا تھا،
مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ ویڈیو یاد ہے جس میں آصف زرداری سنجرانی کو کہہ رہے ہیں کہ فیض تو گیا اب تیرا کیا بنے گا اس وقت سنجرانی کی مسکراہٹ بتا رہی تھی کہ فیض نہیں گیا، پاکستان کے سیاسی کلچر میں لوگ کہتے نہیں لیکن دبے لفظوں میں کہتے ہیں کہ فوج اپنا بندہ قابو نہیں کر سکی، ہم کیا کہیں، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ باجوہ صاحب کو ہم بھی کہتے تھے، ایک آدمی کی کارستانیوں کی وجہ سے پورے ادارے کو برا نہیں کہہ سکتے،
مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ سابق آئی جی جیل شاہد صاحب، کل انہوں نے چائے پیتے ہوئے اپنی ویڈیو جاری کی، گرفتاری کیخبر چلا کر، وہ 12 گھنٹے حراست میں رہے،ہم سب کو پتہ ہے، ان پر اتنا ہی تھا کہ وہ فیض کے دور میں آئی جی جیل تھے، انکے دور میں ن لیگی جیلوں میں تھے، فیض حمید ان سے بات چیت کیا کرتے تھے، فیض حمید نے شاہد سلیم کو رابطہ کیا، چھ آٹھ ماہ پہلے اور کہا کہ میں عمران خان سے بات کرنا چاہتا ہوں کوئی بندوبست کروا دیں تا کہ میری بات ہو جائے،میں ملنے جیل نہیں جانا چاہتا، اب شاہد نے جیل میں اکرم سے رابطہ کروایا اور پھر اکرم نے فیض حمید کی عمران خان سے بات کروا دی،اب جب تحقیقات کل کی گئیں تو انکی اور فیض کی ایک ہی کال ریکارڈ پر آئی جو عمران خان سے رابطے کے لئے کی گئی تھی اسکے بعد فیض نے آئی جی سے رابطہ نہیں کیا، کیونکہ فیض اکرم سے ڈائریکٹ تھے، 12 گھنٹے تحقیقات کے بعد حکام کو پتہ چل گیا کہ فیض سے ایک ہی رابطہ تھا، چھوڑ دیا، موصوف نے آ کر ویڈیو بنا دی، وہ یہ ویڈیو بنا کر کہیں کہ 12 گھنٹے تحقیقات بھگت کر نہیں آئے، بنائیں، کیا اکرم کو فیض سے متعارف انہوں نے نہیں کروایا، اسکے بعد عمران خان کے پاس موبائل فون موجود تھا، وائی فائی لگا ہوا تھا، واٹس ایپ میسج بھی کرتے تھے، باتھ روم سے میسج کرتے تھے، فون باتھ روم میں رکھا ہوا تھا کیونکہ وہاں کیمرے نہیں لگے ہوئے تھے، واٹس ایپ پر ہی وہ رابطے میں رہتے تھے، زیادہ وقت عمران خان باتھ روم میں گزارتے اور کمبوڈ پر بیٹھ کر میسج کال کرتے، اسی لئے تو پیٹ خرابی کا کہتے تھے اب انکا پیٹ ٹھیک ہو گیا ہے.
مزمل سہروردی کا مزید کہنا تھا کہ ایک سال تو جیل تھی ہی نہیں عمران خان کو ، وہ اپنا پورا نیٹ ورک چلا رہےتھے اس کو جیل تھوڑا ہی کہتے ہیں ،کہتے تھے کرنل جیل پر قبضہ کیا ہوا ہے، کرنل کا جیل پر قبضہ ہوتا تو واٹس ایپ کا استعمال ہوتا، کرنل نے پہلے دن ہی سہولت کاروں کو پکڑ لینا تھا، عمران خان نے واویلا اسلئے کیا کہ ہم یہی سمجھیں کہ آئی ایس آئی نے جیل پر قبضہ کیا، عمران کے دور میں ایسا ہوتا تھا سیکٹر کمانڈر جیل ہوتا تھا، جیل میں عمران خان جمائما سے بھی بات چیت کرتے رہے ہیں،حماد اظہر کیوں بھاگ گیا ہے، یہ فیض کے سارے بچے بھاگ جائیں گے، یہ فیض کا بچہ ہے،
مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ عمران خان کہہ رہا تھا کہ دو ماہ بعد حکومت چلی جائے گی اب وہ کہے ناں، جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی باتوں کو سیریس نہ لیا کریں وہ ہر بات پر یوٹرن لیتا ہے،میں نے ایک بار کہا تھا اور وی لاگ بھی کیا تھا کہ فیض ہر ایک کا فون ٹیپ کرتا تھا، بشریٰ اسکے قریب تھی وہ بشریٰ کو پہلے بتاتا تھا کہ کل فلاں یہ کرنے والے ہیں، کل یہ ہو گا، اب بشریٰ بی بی عمران خان کو کہہ کر سوتی تھی کہ اللہ مجھے کوئی مخبری دے گا، پھر صبح اٹھ کر بات بتاتی تھی اور دن کو وہ ہو جاتا تو شام کو خان کہتا دیکھو کتنی اللہ والی ہے، یہ سب بتا تو فیض رہا ہوتا، بشریٰ فیض کے ساتھ اینڈ اینڈ تھی، بزدار،گوگی، احسن،یہ سب فیض حمید کے لوگ تھے، فیض حمید کا جو فارم ہاؤس ہے، سڑک ہے اسکا تخمینہ لگوائیں وہ کتنا بنتا ، وہ ایسے نہیں بنتا،مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ عمران خان ضعیف الاعقتاد آدمی تھا، اگر اسکو جیل جا کر کہیں کہ یہ عمل کریں تو دوبارہ وزیراعظم بن جائیں گے جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وہ بڑا کینہ پرور آدمی ہے، اب تو شاید مجھے نہ ملے، میری دوستی حفیظ اللہ نیازی نے کروائی تھی، وہ ہمیں لے کر جاتے تھے، وہاں سے ہماری دوستی ہوئی، جب حفیظ کی لڑائی ہوئی عمران خان سے تو میں نے اتنی کوشش کر لی کہ دو تین سال کہ عمران خان مان لے لیکن وہ نہیں مانا کیونکہ وہ مغرور تھا،
فیض حمید کے بارے مبشر لقمان کے پروگرام کھرا سچ میں محسن بیگ کے چشم کشا انکشافات
فیض حمید کی گرفتاری پر نہ ڈرا ہوں نہ گھبرایا ہوں،عمران خان
جنرل فیض حمید کا 30 سال تک قبضے کا منصوبہ،بغاوت ثابت؟
فیض نیازی گٹھ جوڑ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کیسے توڑا تھا؟ اہم انکشافات
فیض حمید کی گرفتاری پر خلیل قمر،عمر عادل خوش،اڈیالہ جیل سے جاسوس گرفتار
گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار
فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع
فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات
قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف
فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان
فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات
بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع
فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان
فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم
9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف
فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف