رضوان رضی کو ایف آئی اے نوٹس،لاہور ہائیکورٹ نے حکم دےد یا

0
62
rizwan razi

لاہور ہائیکورٹ میں سینئر صحافی و تجزیہ کار رضوان رضی کو ایف آئی اے کے نوٹسز بھجوانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے رضوان رضی کی آئینی درخواست پر سماعت کی،سرکاری وکیل کی طرف سے رضوان رضی کی درخواست کی مخالفت کی گئی،دوران سماعت عدالت نے شہریوں کیخلاف ایف آئی اے کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا،جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص کہتا ہے کہ میرے خلاف کوئی الزامات ہیں، تو ان الزامات کی لسٹ تو دیں، اداروں کو کارروائی سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن قانون کے مطابق تو چلیں، شہریوں کو بلا کر بٹھائے رکھنا ایف آئی اے، اینٹی کرپشن سمیت دیگر اداروں کی عادت بن گئی ہے،ادارے شہریوں کو بلاکر اس لئے بٹھائے رکھتے ہیں کیونکہ انکوائریز آگے چلانے کا کوئی مواد نہیں ہوتا، ایف آئی اے پہلے عدالت میں جواب جمع کرائے، پھر اس معاملے کو دیکھتے ہیں، عدالت نے ایف آئی اے کو دو ہفتوں میں تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا

دوران سماعت درخواست گزار رضوان رضی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ نوٹس بھیجنے پر رضوان رضی ایف آئی اے کے روبرو پیش ہوئے، درخواستگزار نے ایف آئی اے سے الزامات کی فہرست مانگی جو آج تک نہیں دی گئی، الزامات کی فہرست دیے بغیر اب ایف آئی اے نے 29 اگست کو یکطرفہ کارروائی کا نوٹس دے دیاہے،ایف آئی اے شہریوں کو طلب کر کے سارا دن بٹھا کر تضحیک کرتا ہے،خدشہ ہے کہ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے تو صحافی رضوان رضی کو گرفتار کر لیا جائیگا،عدالت نے دلائل سننے کے بعد رضوان رضی کو ایف آئی اے کی پیشی سے استثنی دے دیا

رضوان رضی ایف آئی اے میں پیش،صحافیوں کا اظہار یکجہتی،کی گئی گل پاشی

رضوان رضی کو ایف آئی اے نے طلب کر لیا،صحافیوں کا احتجاج

Leave a reply