وکلاء سیاسی رہنما اور فیملی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جارہا، عمران خان

عمران خان جب میڈیا سے گفتگو کررہے تھے تو ڈی ایس پی طاہر شاہ نے اُن سے بدتمیزی کی،علیمہ خان
0
87
adyayla

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کر دی گئی

اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت ہوئی،بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے،سماعت کے دوران عمران خان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہ میرے لیڈنگ وکلاء سیاسی رہنما اور فیملی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جارہا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کے لیے کل فون ملایا لیکن وہ موجود نہیں تھے،جب بھی ان کے بیٹوں کو فون ملاتے ہیں وہ دستیاب نہیں ہوتے،

بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو جج کے سامنے ڈانٹ پلا دی،عمران خان نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو جواب دیا کہ تم پڑھے لکھے آدمی ہو عقل کی بات کرو، بانی پی ٹی آئی نے بیٹوں سے بات کرنے کے لیے باقاعدہ درخواست دے دی،عدالت نے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے کی ہدایت کر دی،ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی.

پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں،عمران خان
پلان بی بن گیا تو عہدے سے اترتے ہی شہباز شریف بھی مسنگ پرسن ہو جائے گا،عمران خان
عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ جو دہشتگردی ہو رہی ہے یہ پی ٹی آئی کی وجہ سے ہے کیا بلوچستان میں دہشت گردی ہماری وجہ سے ہے؟ بارڈر دہشتگردی ہماری وجہ سے ہے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی دہشتگردی ہماری وجہ سے ہے ؟ملک بھر میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ لوٹ مار کیا ہماری وجہ سے ہو رہی ہے ،‏میں پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں،‏جو کچھ ہو رہا ہے بہت برا ہو رہا ہے اس کا نزلہ بھی اسٹیبلشمنٹ پر گر رہا ہے،یہ دہشت گردی پاکستان کو تباہ کر رہی ہے ،‏میرے بیٹوں سے فون پر بات ہی نہیں کروائی جا رہی، عدالت کو درخواست دی ہے عدالت کی جانب سے حکم صادر کر دیا گیا ،‏

‏پولیس کہتی ہے کہ اڈیالہ جیل سے ڈپٹی سپریڈنٹ کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ کسی لڑکی کے ساتھ فرار ہو گیا،عمران خان
چُھپے ہوئے پی ٹی آئی کے کسی بندے کو باہر آنے کا نہیں کہا،عمران خان
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حیرت ہے عون چوہدری ایک لاکھ ووٹوں سے جیت گیا، ‏آٹھ فروری کو ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا ،‏میں ساری قوم کو کہتا ہوں 8 ستمبر کو باہر نکلیں جلسے میں شرکت کریں ،فائز عیسی کے جاتے ہی 4حلقے کھلنے ہیں اور یہ حکومت گر جائے گی،‏اگر ان کا پلان بی بن گیا تو عہدے سے اترتے ہی شہباز شریف بھی مسنگ پرسن ہو جائے گا، ‏پولیس کہتی ہے کہ اڈیالہ جیل سے ڈپٹی سپریڈنٹ کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ کسی لڑکی کے ساتھ فرار ہو گیا، یہ کیا ہو رہا ہے،چُھپے ہوئے پی ٹی آئی کے کسی بندے کو باہر آنے کا نہیں کہا،اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں، ہمیں جیلوں سے ڈر نہیں لگتا،ہمارے بندے اغواء کرلئے جاتے ہیں،میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانا چاہتا تھا لیکن باجوہ،الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی نے نہیں لانے دی،

اڈیالہ جیل میں الیکشن کرائے جائیں، وہاں بھی عمران کو شکست ہو گی،بیرسٹر عقیل ملک

عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار

آکسفورڈ یونیورسٹی کے وی سی کا الیکشن ،پی ٹی آئی کا ایک اور جھوٹ بے نقاب

عمران خان جیل سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑیں گے

عمران خان کو آکسفورڈ کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے،عظمیٰ بخاری

جیل میں سختیاں بڑھ گئیں،عمران خان نے چار مطالبات کر دیئے،علیمہ خان کا انکشاف
دوسری جانب عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جب میڈیا سے گفتگو کررہے تھے تو ڈی ایس پی طاہر شاہ نے اُن سے بدتمیزی کی، ہمیں یہ بات پسند نہ آئی، تکلیف ہوئی، بدتمیزی نہ کریں، عمران خان عاجزی سے پیش آتے ہیں، سختیاں بڑھا دی گئی ہیں،ہم دیکھ رہے ہیں کہ عمران خان کو میڈیا سے بات کرنے سے روکا گیا، پچھلے کئی دنوں سے سختی ہوتی جا رہی ہے،یہ اوپن کورٹ ہے جس میں میڈیا کو ہونا بہت ضروری ہے، عمران خان نے جج سے آج 4 چیزیں مانگی ہیں کہ بچوں سے بات کروائی جائے، جو نہیں کروائی جارہی یہ اسکا حق ہے، دوسراعمران خان کتابیں مانگ رہے ہیں، ہم کتابیں لے کر جاتے ہیں جیل رول کے مطابق کتابیں انکا حق بنتا ہے لیکن کتابیں نہیں پہنچائی جارہیں،تیسرا عمران خان نے کہا کہ ایکسرسائز کیلئے ڈمبل چاہئیں، پولیس والا کھڑا کردیں، میں ورزش کروں گا، 15 منٹ بعد واپس لے جائے،عمران خان نے چوتھی ڈیمانڈ میں کہا کہ ملاقات کی لسٹ دیتا ہوں وہ ملاقاتیں کروائی جائیں، 6 لوگوں کو کہتا ہوں، 2 اندر ہوتے ہیں 3 باہر روک لیتے ہیں،ایسا نہیں ہونا چاہئے، قانون او ر عدالتی احکامات کے مطابق ملاقات ہونی چاہئے، جمعرات کو جن چھ لوگوں کا کہتا ہوں ان کو نہیں بھیجا جاتا،ہم نے خان صاحب کو کہا آپ مانگیں ہی نہ، یہ آپ کو تنگ کرنا شروع کردیتے ہیں،

علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ 8 ستمبر کا جلسہ شروعات ہو گی قوم اپنے حق کیلئے، اپنے مینڈیٹ کی واپسی کیلئے اور آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے ہر صورت نکلے،پہلے میں کہہ دوں گھبرانا نہیں، سیاست میں نہیں آرہی، عمران خان کا پیغام دے رہی ہوں کہ 8 ستمبر کو ہماری شروعات ہے، سب اپنے حق کیلئے نکلیں،چھینا ہوا مینڈیٹ واپس لینا ہے یہ آپکے ووٹ ہیں، اسکے لئے نکلنا ہے، اور آئین کے مطابق حق ہے کہ نکلیں اوراحتجاج کریں، حق نہیں دیا جا رہا، ناانصافی ہو رہی ہے تو حق مانگ سکتے ہیں،

Leave a reply