مائرہ قتل کیس میں ملزمان اشتہاری قرار

0
53
maira case

سیشن کورٹ لاہور نے ڈیفنس کی رہائشی خاتون مائرہ کے قتل کے مقدمے میں ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا

عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے ڈیفنس کی رہائشی مائرہ کے قتل کے مقدمے کی سماعت کی،عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزمان جان بوجھ کر روپوش ہیں، اس لیے ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر کے اُنہیں اشتہاری قرار دیا جاتا ہے،عدالت نے ملزمان طاہر جدون، ظاہر جدون اور محمد وسیم کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے کیس فائل ریکارڈ روم بھیجنے کا حکم دے دیا۔

مقتولہ کے والد محمد ذوالفقار اور والدہ شبانہ تبسم کے بیانِ حلفی بھی عدالت میں جمع کروا دیے گئے ہیں، مقتولہ کے وارثان نے برطانیہ سے ایمبیسی کے ذریعے تصدیق شدہ بیانِ حلفی بھجوائے، وارثان نے واٹس ایپ ویڈیو کال کے ذریعے بیانِ حلفی دینے کی تصدیق بھی کی، ملزمان کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی میں مقدمہ درج ہے۔مائرہ کو تین مئی2021 میں لاہور میں قتل کیا گیا تھا،ایف آئی آر کے مطابق مائرہ کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ، ایف آئی آر کے مطابق ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ ماہرہ کے ساتھ شادی کے خواہش مند تھے۔ مقتولہ ماہرہ نے اپنے دونوں دوستوں کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا شادی سے انکار پر ماہرہ کو دونوں دوستوں سے جان کا خطرہ تھا۔

مائرہ ذوالفقارکوکیسے قتل کیا گیا؟ کرائےکے قاتل کون تھے؟ماسٹرمائینڈ کون؟خطرناک حقائق سامنے آگئے
لاء گریجوایٹ مائرہ ذوالفقار قتل کیس کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آ گئے
مائرہ ذوالفقار قتل کیس: عدالت نے ملزم ذیشان جدون کو اشتہاری قرار دےد یا
مائرہ ذوالفقارکوکیسے قتل کیا گیا؟ کرائےکے قاتل کون تھے؟ماسٹرمائینڈ کون؟خطرناک حقائق سامنے آگئے

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں 3 مئی کو قتل ہو نیوالی مائرہ لندن میں قانون کی طالبہ تھی، وہ ملازمت کے لیے پہلے لندن سے دبئی اور پھر لاہور منتقل ہوئی جہاں اس کے کلاس فیلو ظاہر جدون نے جعلی نکاح نامے پر اسے کرائےکا مکان لےکر دیا۔ذرائع کے مطابق جس گھر میں مائرہ قتل ہوئی اس کی بالائی منزل پر رہنے والی دوسری لڑکی اقرا بینک میں کام کرتی ہے، مائرہ کی اقرا سے دوستی فیس بک پر ہوئی تھی دونوں کرایہ شیئر کرتی تھیں، پولیس کے مطابق مائرہ کےکمرے سے منشیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔

Leave a reply