اس وقت تک 250 کتابیں جیل میں عمران خان کو دے چکے ہیں،جیل حکام

0
57
imran khan

اسلام آباد ہائیکورٹ ، عمران خان سے ملاقات میں مختلف مشکلات کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی،

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نےبانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی، سپریڈنٹ جیل عبدالغفورانجم عدالت کے سامنے پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ گزشتہ آرڈرصرف ٹرائل کی حد تک نہیں بلکہ وکلا کوٹرائل ہے یانہیں مکمل سہولت دینی ہے ، جیل حکام نے عدالت میں کہا کہ اس وقت تک 250 کتابیں جیل میں عمران خان کو دے چکے ہیں،بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ منگل اور جمعرات کو دن دو بجے جیل کے جھوٹے کمرے میں میٹنگ ہوتی ہے ، اگر عدالت لوکل کمیشن بنا دے جو آپ کو ریورٹ دیتا رہے ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ ٹرائل کے دوران معاملہ مختلف ہے لیکن یہاں مختلف ہے آپ توہین عدالت دائر کر سکتے ہیں ، فیصل چودھری ایڈوکیٹ نے کہا کہ گزشتہ روز انہوں نے وکلا کے علاوہ کی میٹنگ کینسل کردی ، کم سے کم ان کو اگلے دن وہ ملاقات کرانی چاہیے ،جیل حکام نے کہا کہ عدالت کے آرڈرز پر مکمل عمل ہو رہا ہے لوکل کمیشن بھی قائم ہے ،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ لوکل کمیشن الگ کیس ہے وہ تو انصاف تک رسائی آپ نے یقینی بنانی ہے ،یہ وکلا کے علاوہ دیگر کی ملاقات کا کیس ہے ، جیل حکام نے کہا کہ عدالت ہمیں کلئیر آرڈر کر دے ہمیں کنفیوژن رہتی ہے ، کبھی ایک لسٹ آتی ہے کبھی دوسری لسٹ آتی ہے ہم کو کنفیوز کر دیتے ہیں ، عدالت نے جیل حکام کو ہدایت دی کہ جو لسٹ جیل میں موجود عمران خان آپکو دیں آپ اس کے مطابق عمل کریں ،

جیل حکام نے عدالت میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک سال میں 250 بکس جیل میں دیں گئیں ، فیصل چودھری ایڈوکیٹ نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی چیزیں روک لیتے ہیں ،ڈان اخبار نہیں دے رہے ڈمبل نہیں جانے دے رہے ،

عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل میں منگل اور جمعرات کو کون کون سے لوگ ملاقات کرینگے یہ فہرست عمران خان خود دینگے اور اُسی مطابق ملاقات کرائی جائے گی، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گورے نے جیل کا قانون سنہ 19 سو میں بنایا تھا، جیل ریاست کے اندر ایک ریاست بنائی گئی، بہترین انداز میں ہر ایک چیز کو مدنظر رکھ کر Amazing قانون بنایا گیا تھا لیکن سیاسی گفتگو سے منع کیا گیا، چونکہ گورے نے قانون بنایا تھا،تو اُن کیلئے سیاسی گفتگو سے پرہیز ہی ضروری تھا لیکن بدقسمتی سے ہم نے اب تک اس قانون کو تبدیل نہیں کیا،

ملیالم فلم انڈسٹری مالی ووڈ میں "می ٹو” کے چرچے،جنسی استحصال کے 17 واقعات رپورٹ

رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا، شزہ فاطمہ

وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے انٹرنیٹ کی سست روی کا زمہ دار وی پی این کو قرار دے دیا

عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو بنانے والے ہر کردار کو بے نقاب کرینگے،شزہ فاطمہ

وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کی سعودی سفیر نواف سے ملاقات

خواہش ہے پاکستان اور امریکہ کے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعلقات مزید مستحکم ہوں۔ شزہ فاطمہ

Leave a reply