پارلیمنٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا اختیار ہے،احسن بھون

9 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
ahsan bhoon

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے 365 نیوز پر پروگرام کھرا سچ میں کہا کہ جب ہم بریک لے رہے تھے تو احسن بھون صاحب کو سپریم کورٹ کے اندر سے انکی چڑیل خبریں دے رہی تھی،میں وہ سننے کے لئے بیتاب ہوں

سپریم کورٹ بار کے سابق صدر احسن بھون کا کہنا تھا کہ وہ چڑیل نہیں تھی بلکہ ہمارے بار کونسل، جوڈیشل کمیشن کے ممبر ہیں ان سے پوچھ رہا تھا کہ فیصلہ کیا ہوا، وہ کہہ رہے تھے کہ چیف جسٹس ،بار کا نمائندہ مشاورت کریں گے، ایک نام سپریم کورٹ کے لئے چاہئے ہو گا تو تین نام بھیجے جائیں گے، کسی بھی ہائیکورٹ کے لئے بھی تین نام بھیجے جائیں گے،یہ بڑی اچھی بات ہے، آئینی ترمیم ہم سمجھ رہے ہیں،اعظم نذیر تارڑ نہیں بتا رہے، پارلیمنٹ کا اختیار ہے کہ وہ آئینی ترمیم کرے میں ساتھ کھڑا ہوں گا، بار کے کچھ سیاسی جماعتوں کے نمائندے، جو ایم این اے،ایم پی اے ہیں،جن کی وہ چھتری تلے آئے ہیں وہ لے آئیں،ہم سے زیادہ عدلیہ کی آزادی، استحکام کے لئے کسی بندے نے کام نہیں کیا، اب بھی جہاں قربانی کی ضرورت ہو گی قربانی دیں گے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا اپنا فیصلہ ہے کہ دو قانون پارلیمنٹ نہیں بنا سکتی، پارلیمنٹ کسی مرد یا عورت کا جینڈر نہیں بدل سکتی، دوسرا یہ کہ کسی آنے والی پارلیمنٹ کو پابند نہیں کر سکتی کہ وہ کس طرح کی قانون سازی کرے،اسکے بعد پارلیمنٹ کا رائٹ ہے، تو پھر مسئلہ کیوں ہو رہا ہے؟جس پر سابق صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کاکہنا تھا کہ یہ جوپارلیمنٹ ہے یہ فارم 47 کی پیداوار ہے،یہ حقیقی پارلیمنٹ نہیں ہے،سینئر جج چیف جسٹس کا جج ہو گا،یہ آئین کہتا ہے، بڑی جدوجہد کے بعد یہ ترمیم آئی تھی اسکو بدلنا درست نہیں، مفاد عامہ میں آپ کر سکتے ہیں ،ہمارے ہاں آئین سپریم ہے نہ مقننہ،نہ گورنمنٹ

احسن بھون کا مزید کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتاکہ ایکسٹینشن والے چکر میں جانا چاہئے، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ میاں صاحب کے قریب ہیں اسلئے آج آپ کوبلوایا تا کہ کچھ بتائیں جس پر احسن بھون کا کہنا تھا کہ میں اعظم نذیر تارڑ کے قریب ہوں، انکے کام کا ایک طریقہ ہے، میں بحیثیت قانون کے طالب علم کے کہتا ہوں کہ دوست ہمارے جو چیختے رہتے ہیں کہ ٹایم نہیں ہے، پارلیمنٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کا اختیار ہے،

وسیم ،کامران،ایاز،شمائلہ،ماہ نور،سرٹیفائڈ فراڈیئے،مبشر لقمان کے تہلکہ خیز انکشافات

5 سے 7 ارب کا فراڈ،لاہور کا پراپرٹی سیکٹر لرز اٹھا

فائنل راؤنڈ،ایک اور نومئی کی تیاری،مبشر لقمان نے خبردار کر دیا

وہی ہوا جس کا ڈر تھا،علی امین گنڈاپور کی ریاست کو دھمکیاں،اگلے دو ہفتے اہم

ایف آئی اے کاروائی کرے،166کھلاڑیوں کی لسٹ تیار،بابر کنگ نہیں کوئین نکلا

پی آئی اے کا جنازہ ہے،ذرا دھوم سے نکلے،مرحوم کیلیے بہت دعائیں

ثابت ہو گیا حسنہ واجد بھارت کی "کٹھ پتلی” تھی.مبشر لقمان

190 ملین پاؤنڈ کیس،عمران کے گلے کا پھندہ،واضح ثبوت،بچنا ناممکن

فیض حمید جیو نیوز کو بند کرنا چاہتے تھے،پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار،اگلا چیئرمین کون

ہم کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں، غیر جانبدار ہیں،احسن بھون
دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر احسن بھون نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا اختیار ہے، ہمارے لیے قاضی فائز عیسیٰ سمیت تمام ججز قابلِ احترام ہیں، ایسی کوئی ترمیم نہیں آنی چاہیے جس سے کسی کی میعاد بڑھائی جائے،پنجاب بار کونسل میں مختلف بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی،پریس کانفرنس میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت، سابق صدر احسن بھون، وائس چیئرمین پنجاب بار بابر وحید اور صدر لاہور بار منیر بھٹی بھی شریک ہوئے،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت نے کہا کہ کورٹ فیس کا کم ہونا اچھی بات ہے، لیکن یہ ہونی ہی نہیں چاہیے، احسن بھون نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی پر کچھ سیاسی جماعتوں نے واویلا مچا رکھا ہے، ہم کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں، غیر جانبدار ہیں، آئینی پیکیج ابھی سامنے نہیں آیا اس پر کیا بات کریں، آئین کے بنیاری ڈھانچے کے خلاف قانون سازی ہو ہی نہیں سکتی، جو لوگ سپریم کورٹ بار پر تنقید کر رہے ہیں وہ خود ہمیشہ ڈکٹیٹر کے ساتھ رہے، کورٹ فیس میں کمی کا مطالبہ تسلیم کرنے پر پنجاب حکومت کے شکر گزار ہیں، اصولی طور پر تو کورٹ فیس ہونی ہی نہیں چاہیے۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اہم خبریں