صدر مملکت سے مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کی ملاقات، بھارتی انتخابات مسترد

0
45
zardari

اسلام آباد: صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے ایک وفد نے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدرِ مملکت نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کے لیے ایسے انتخابات ناقابلِ قبول ہیں اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔صدر آصف زرداری نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر میں استصوابِ رائے کے انعقاد کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات دراصل بھارت کی غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کی ایک حکمت عملی کا حصہ ہیں اور اس طرح کے اقدامات کسی صورت میں بھی جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کو قانونی حیثیت نہیں دے سکتے۔وفد نے صدر کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے مظالم سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ کس طرح سے کشمیری عوام کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ کشمیری قیادت کو جیلوں میں قید و بند کا سامنا ہے اور بھارت کی جانب سے ظلم و ستم کے نئے حربے اپنائے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر صدرِ مملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا اور پاکستان ہر سطح پر ان کی آواز بنے گا۔ وفد نے آزاد جموں و کشمیر میں مقیم مہاجرین کے مسائل پر بھی صدر کو آگاہ کیا۔ اس دوران صدر زرداری نے یقین دلایا کہ آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کو مہاجرین کی مالی امداد بڑھانے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 8 ہزار مہاجر خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ریلیف فراہم کیا جائے گا تاکہ ان کی معاشی مشکلات کا کچھ ازالہ ہو سکے۔صدر آصف علی زرداری کی جانب سے کشمیری عوام کی حمایت کا یہ عزم اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ان کے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے کسی بھی سطح پر پیچھے نہیں ہٹے گا۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہ رہے اور بھارت کو کشمیریوں پر ظلم و ستم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔

Leave a reply