آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری

imf

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں پاکستان کے لیے مالی معاونت کے نئے پیکیج کی تفصیلات پر غور کیا گیا۔گورنر اسٹیٹ بینک، جمیل احمد، نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر یہ قرض کی منظوری عمل میں آئی تو پاکستان کو پہلی قسط کے طور پر ایک ارب یا ایک ارب 10 کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ اس قرض کی مدد سے پاکستان کو معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے نیویارک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کو کامیابی سے پورا کیا ہے اور ملک کے معاشی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیکیج پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے رواں مالی سال کے دوران پاکستانی معیشت کی بہتری کی نوید سنائی ہے۔ اے ڈی بی نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 15 فیصد تک گر سکتی ہے، جبکہ شرح نمو بھی 2.8 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ دن پہلے عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے، جو ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے ایک مثبت علامت ہے۔آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونی کیشن، جولیا کوزک، نے حالیہ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطح کا معاہدہ جولائی میں طے پایا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے گزشتہ سال 9 ماہ کا اسٹینڈ بائے معاہدہ کامیابی سے مکمل کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی حکام معیشت کی بحالی کے لیے پختہ عزم رکھتے ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 37 ماہ کے قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد جاری ہے۔ آئی ایم ایف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستانی حکام تسلیم کرتے ہیں کہ معیشت کو کامیابی سے مستحکم کرنے اور پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے نئے ای ایف ایف کا مستقل نفاذ ضروری ہے۔ اس طرح روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، جو کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد ہے۔پاکستان کی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان یہ تعاون ایک امید افزا اقدام ہے، جو کہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے اور معاشی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔

Comments are closed.