ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواد اکبر) ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ فرسٹ (گیارہویں جماعت) کے سالانہ امتحانات 2024 کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے، جس میں مجموعی طور پر کامیابی کا تناسب 64.21 فیصد رہا۔
ایڈیشنل کمشنر ریونیو طاہر امین نے چیئرمین تعلیمی بورڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے نتائج کو آن لائن جاری کیا۔ اس تقریب میں کنٹرولر امتحانات مظفر حسین، سیکرٹری بورڈ چوہدری عبدالرحمن، اے سی جی فہد نور، اور آئی ٹی ٹیکنیشن احمد علی قریشی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔
طاہر امین نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انٹرمیڈیٹ پارٹ فرسٹ کے امتحان میں 50,374 طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ ان میں سے 32,344 طلبہ نے کامیابی حاصل کی، جس سے کامیابی کا مجموعی تناسب 64.21 فیصد رہا۔ 30,884 ریگولر طلبہ میں سے 65.23 فیصد جبکہ 1,460 پرائیویٹ امیدواروں میں سے 48.23 فیصد نے کامیابی حاصل کی۔
پہلے سالانہ امتحان 2024 میں لڑکیوں کی کارکردگی نمایاں رہی۔ گرلز نے 71.35 فیصد کامیابی کے ساتھ لڑکوں کو پیچھے چھوڑ دیا، جبکہ بوائز میں کامیابی کا تناسب 57.29 فیصد رہا۔ اس سال بھی لڑکیوں نے اپنی مسلسل شاندار کارکردگی سے تعلیمی میدان میں اپنی برتری ثابت کی۔
مختلف اضلاع میں کامیابی کا تناسب درج ذیل رہا:مظفرگڑھ: 69.59 فیصد کے ساتھ پہلی پوزیشن۔کوٹ ادو: 67.96 فیصد کے ساتھ دوسری پوزیشن۔لیہ: 66.47 فیصد کے ساتھ تیسری پوزیشن۔ڈیرہ غازی خان: 57.44 فیصد کے ساتھ چوتھی پوزیشن۔راجن پور: 56.24 فیصد کے ساتھ پانچویں پوزیشن۔
کنٹرولر امتحانات مظفر حسین نے کہا کہ کمشنر اور چیئرمین کی ہدایات پر امتحانی عمل کو انتہائی شفاف بنانے کے لیے ان کی ٹیم نے دن رات محنت کی۔ انہوں نے کہا کہ "نتائج کی تیاری سے لے کر اعلان تک ہر مرحلے پر شفافیت کو یقینی بنایا گیا تاکہ تمام طلبہ کو ان کی محنت کا جائز صلہ مل سکے۔”
تعلیمی بورڈ کے افسران نے طلبہ کو مبارکباد دی اور کامیاب ہونے والے طلبہ کو اپنے تعلیمی کیریئر کو مزید بہتر بنانے کے لیے سخت محنت جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرائیویٹ طلبہ کی کامیابی کا تناسب کم رہا ہے، جس کو بہتر بنانے کے لیے مستقبل میں مزید سہولیات اور رہنمائی فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر طاہر امین نے کہا کہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے بورڈ کے افسران مسلسل محنت کر رہے ہیں اور آئندہ امتحانات میں بھی شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
امتحانات کے نتائج کے اعلان کے بعد طلبہ و طالبات اور ان کے والدین میں خوشی اور امید کی لہر دوڑ گئی۔ کامیاب ہونے والے طلبہ نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی محنت اور اساتذہ کی رہنمائی کو دیا۔ کچھ طلبہ نے اپنی توقعات سے بہتر نتائج حاصل کیے جبکہ بعض طلبہ اپنے نتائج سے غیر مطمئن دکھائی دیے، لیکن انہوں نے آئندہ امتحانات میں مزید محنت کرنے کا عزم کیا۔
تعلیمی بورڈ کے افسران نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ تعلیمی اصلاحات پر مزید توجہ دے تاکہ تمام اضلاع میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر کیا جا سکے اور طلبہ کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے۔








